اویس نورانی نے مجلس امیدوار کے بجائے سعد رفیق کی حمایت کردی

لاہور(نمائندہ خصوصی /امت نیوز) جے یو پی نورانی گروپ کے سربراہ اور مجلس عمل کے مرکزی رہنما اویس نورانی نے ایم ایم اے امیدوار کے بجائے لاہور کے حلقہ این اے 131 پر ن لیگ کے رہنما خواجہ سعد رفیق کی حمایت کردی ۔مجلس عمل کی ایک جماعت کی حمایت ملنے پر خوش سابق وزیر ریلوے نے مشترکہ پریس کانفرنس میں عمران خان کو ہرانے کا عزم کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف سربراہ کے جلسے پھیکے پڑچکے ہیں۔ مسلم لیگ ن 2018 کے انتخابات میں بھی اکثریت حاصل کرے گی۔ذرائع کے مطابق لاہور کی اس اہم نشست پر جماعت اسلامی کے امیدوار وقار ندیم وڑائچ کتاب کے نشان پر انتخاب لڑ رہے ہیں ۔نواز لیگی رہنما نے انہیں دستبردار کرانے کیلئے جماعت اسلامی کی قیادت سے بھی رجوع کیا تھا لیکن جماعت اسلامی نے انکار کردیاجس کے بعد انہوں نے اویس نورانی سے رابطہ کرلیا جو کامیاب رہا۔اتوار کو پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ سلیکشن نہیں ہو سکتی، فیصلہ عوام کریں گے۔جب فیصلوں سے انتقام کی بو آئے گی، اس کا ردعمل تو آئے گا۔جسٹس شوکت عزیز سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ اس پر کوئی بحث نہیں کرونگا۔اس موقع پر مولانا اویس نورانی نے عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس شخص نے کبھی کسی کی عزت نہیں کی،اس کی جماعت کو سیاسی نہیں سمجھتا، غیر سنجیدہ لوگ ملکی سیاست کا حصہ بن چکے ہیں جس سے ملک میں الزام تراشی اور جھوٹ کی سیاست ہو رہی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کو اچھے طریقے سے چلا یا ہے ، ہماری دعائیں اور تعاون ان کے ساتھ ہیں ، جے یوپی(نورانی) سے وابستہ تمام افراد سعد رفیق کو ووٹ دیں گے اوروہ بڑے مارجن سے انتخابات جیتیں گے۔دریں اثنا جماعت اسلامی کے امیدوار وقار ندیم وڑائچ نے مجلس عمل کے مرکزی رہنما کا اقدام اتحاد میں پھوٹ ڈالنے کے مترادف قرار دیااور کہا کہ معاملہ ایم ایم اے کی قیادت سے اٹھائیں گے۔ اویس نورانی اکیلے کسی کی حمایت کا فیصلہ نہیں کرسکتے تاہم ان کے اس اعلان سے حلقے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔امت سے گفتگو کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ میں ایم ایم اے کا امیدوار ہوں ، مقامی علما ساتھ دیں گے۔جب کہ ملی مسلم لیگ نے بھی حمایت کردی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اویس نورانی اور ساجد میرکی میرے حلقے میں کوئی حیثیت نہیں۔آج بھی مقامی بریلوی اور اہل حدیث علما ہمارے ساتھ ہیں۔

Comments (0)
Add Comment