کراچی(اسٹاف رپورٹر) جلسہ گاہ میں سیکورٹی کے نام پر رکاوٹیں کھڑی کرنے کے لیئے پولیس اہلکاروں نے ایک دن قبل ہی ٹرکوں کی پکڑدھکڑ شروع کردی تھی۔30سے زائد ٹرک و ٹینکر راستوں کی بندش میں استعمال ہوئے جب کہ 7ٹرک مزارقائد کے اندر کھڑے کیے گئے جن پر اہلکار چڑھے رہے۔گاڑیوں کے ڈرائیور 24گھنٹوں تک محصور رہے۔گاڑیاں سڑکوں پر کھڑی کرنے سے منع کرنے پربعض ڈرائیوروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اورا نہیں حوالات میں بند کرنے کی دھمکیاں بھی دی گئیں۔اطلاعات کے مطابق شارع قائدین پر ٹرک نمبر Y 0301 کو کھڑا کرکے سڑک کو بند کیا گیا‘پارکنگ پلازہ TUC278نمبر ٹرک کو کھڑا کرکے صدر کی مین سڑک بند کی گئی‘JT4596نمبر ٹرک کو نمائش چورنگی پر کھڑا کیا گیا‘خداداد کالونی کی سردار آٹوز والی گلی‘اللہ والا ٹاؤن سے ملحقہ گلیوں کو بھی ٹرک کے ذریعے بند کیا گیا‘مشاہدے میں آیا کہ پولیس اہلکاروں نے صفورہ ہائیڈرنٹ سمیت دیگر ہائیڈرنٹ سے ٹرک قبضے میں لے رکھے تھے‘ٹرک ڈرائیوراخترنے بتایا کہ ہفتے کے روز ڈرائیونگ کرکے گھر جارہا تھا کہ نمائش چورنگی پر پولیس اہلکاروں نے ٹرک کو روک کر چابی چھین لی،سڑک پر ٹرک کھڑا کرنے سے منع کیا تو مجھے دھمکی دی کہ ٹرک قبضے میں لے کر حوالات میں بندکردیا جائے گااخترکا کہنا تھا کہ حوالات کی دھمکی پر میں نے ٹرک پولیس اہلکاروں کو دے دیا اور 24گھنٹے سے مزار قائد پر موجود ہوں،ایک اور ڈرائیور یاسر علی نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے صفورہ سے آتے ہوئے ٹرک قبضے میں لیا ‘منع کرنے پر تشدد کا نشانہ بھی بنایا ‘یاسر علی نے بتایا کہ اتوار کے ہائیڈرنٹ کی چھٹی ہوتی ہے لیکن میں 24گھنٹے سے نمائش کے روڈ پر موجود ہوں،ٹرک ڈرائیور ذوالفقار نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں نے گزشتہ رات ہی ٹرک قبضے میں لے لیا تھا‘پولیس اہلکاروں کی منت سماجت کی جس پر پولیس نے مجھے دھکے دے کر ٹرک کی چابی چھین لی۔