ہزاروں شہریوں کے ووٹ دوسرے اضلاع میں منتقل

کراچی(رپورٹ: راؤ افنان)نادرااور الیکشن کمیشن کی نا اہلی نےہزاروں شہریوں کوحق رائے دہی سے محروم کردیا،آٹومیٹڈ ووٹرلسٹ کی ترتیب میں لاپرواہی برتی گئی۔ایک ضلع سے دوسرے ضلع میں ووٹ خود ہی رجسٹر کرڈالے،بعض شہریوں کا ووٹ ان کے آبائی پتے پر بغیر کسی درخواست کے منتقل کیا گیا،صوبائی الیکشن کمیشن کے ترجمان کے مطابق شہری ووٹ سے متعلق اپنی شکایت ضلعی الیکشن کمشنر کو جمع کرائیں تاکہ آئندہ انتخابات میں فہرست کو درست کیا جا سکے۔معلوم ہوا ہے کہ نادرا اور الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت خود ہی شہری کے ووٹ کو اس کے شناختی کارڈ کی تجدید، رجسٹرڈ کی درخواست دیتے وقت اندراج یا اپ ڈیٹ کرنا تھا تاہم دونوں اداروں نے موجودہ پتے کے بجائےشہریوں کے گزشتہ پتے یا ان کے آبائی مستقل پتے پر ہی ووٹ رجسٹرڈ کر ڈالے،الیکشن کمیشن کے ذرائع نے بتایا ہے کہ ایسے متاثرین کی تعداد ہزاروں میں ہے جبکہ انہوں نے گزشتہ انتخابات میں ووٹ موجودہ پتے پر ہی ڈالا تھا،’’امت‘‘ کو حاصل تفصیلات کے مطابق لیاری کے رہائشی جمشید نے بتایا کہ اس نے 2013 کے انتخابات میں لیاری میں ہی ووٹ ڈالا تھا تاہم گزشتہ سال شناختی کارڈ تجدید کرایا اور رواں ماہ جب موبائل کے ذریعے ووٹ چیک کرنے کے لئے شناختی کارڈ نمبر 42301-2825692-5 ڈال کر 8300 پر بھیجا تو جواب آیا کہ ان کا ووٹ کراچی کے بجائے ضلع نارووال کے حلقہ این 77 میں رجسٹرہے،اسی طرح گلشن جمال کراچی کے رہائشی نوید نے بتایا کہ اس نے رواں سال شناختی کارڈ نمبر 42201-7534099-5 تجدید کرایا اور اس پر مستقل پتہ بھی موجودہ پتہ ہی ہے تاہم جب ووٹ چیک کیا تو میسج کے ذریعے تفصیلات موصول ہوئی کہ ان کا ووٹ ان کے آبائی علاقے نیو سعید آباد ضلع مٹیاری میں رجسٹرڈ ہے،انہوں نے بتایا کہ ان کی زوجہ شناختی کارڈ نمبر 42301-4586553-4 کا ووٹ ضلع سانگھڑ کے حلقہ این 217 میں رجسٹرڈ ہے جبکہ شناختی کارڈ پر ضلع سانگھڑ سے متعلق کوئی پتہ سرے سے درج ہی نہیں،اسی طرح شناختی کارڈ نمبر 45402-5812451-0 کا ووٹ ان کے موجودہ پتہ کراچی کے بجائے ضلع سانگھڑ میں درج ہے،گلشن جمال کے رہائشی عبدالغفار نے بتایا کہ اس کے اہل خانہ وہاں 2014 سے رہائش پزیر ہیں اور گھر کے تمام افراد کے شناختی کارڈ کا مستقل اور موجودہ پتہ بھی وہیں کا رجسٹرڈ ہے تب بھی ان کا ووٹ این اے 244 کے بجائے این اے 247 میں رجسٹرڈ کر رکھا ہے،اسی طرح گلشن معمار کی عروج نامی خاتون شناختی کارڈ نمبر 42101-1680592-2 نے بتایا کہ انہوں نے گزشتہ ووٹ گلشن معمار میں ہی کاسٹ کیا تھا تاہم نئی حلقہ بندیوں میں ان کا ووٹ گلشن معمار کے بجائے نیو کراچی میں رجسٹرڈ کردیا گیاہے،شہریوں کا کہنا ہے کہ نادرا اور الیکشن کمیشن نے خود ہی ووٹر فہرست میں ردو بدل کر کے ان کو حق رائے دہی سے محروم کردیا ہے،عثمان نامی شہری کا کہنا تھا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی شق 25 کے تحت شناختی کارڈ کی رجسٹریشن اور تجدید کراتے وقت شہری سے پوچھنا لازم تھا کہ اس کا ووٹ مستقل پتے پر رجسٹرڈ کیا جائے یا عارضی پر تاہم کسی نے بھی قانون پر عمل درآمد نہ کیا۔’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی الیکشن کمیشن کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کے علم میں یہ بات آئی ہے کہ ووٹر لسٹ سے متعلق شہریوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے۔شہری جس بھی اضلاع میں رہائش پزیر ہے اس ضلع کے الیکشن کمیشن کے آفس میں شکایت جمع کرائے تاکہ آئندہ اس کو درست کرلیا جائے،انہوں نے تصدیق کی الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت ووٹ رجسٹرڈ شناختی تفصیلات کے مطابق آٹومیٹڈ رجسٹرڈ ہونا تھا۔

Comments (0)
Add Comment