کراچی(اسٹاف رپورٹر)تحریک انصاف کے کارکنان نے لائنزایریا اور خدادکالونی کے مکینوں کو جلسے کی سیکورٹی کے نام پر سارا دن یرغمال بنائے رکھا۔صدر پارکنگ پلازہ کے اطراف کی سڑکیں بھی بند کردیں۔ میت بس تک گزرنے نہ دی جس کے نتیجے میں جنازہ جلوس کے شرکا ایک کلو میٹر تک پیدل چلنے پر مجبور ہوگئے۔ پی ٹی آئی کارکنان سڑکوں کے درمیان گاڑیاں اور موٹرسائیکلیں کھڑی کرکے ہلڑبازی کرتے رہے ۔ گرومندر سے سول اسپتال جانے والی 2 ایمبولینسزٹریفک جام میں پھنس گئیں اور ان میں سوار مریض تڑپتے رہے۔ ڈرائیوروں اور لواحقین کی منت سماجت پر کافی دیر بعد انہیں جانے کا راستہ دیا گیا۔ اطلاعات کے مطابق باغ جناح گراؤنڈ میں عمران خان کے جلسے کیلئے سیکورٹی کے نام پر شاہراہ قائدین، پریڈی اسٹریٹ اور ملحقہ کئی سڑکیں بند کردی گئیں۔ جس کی وجہ سے صدر او راس کے اطراف میں گھنٹوں ٹریفک جام رہا‘پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنا ن نے لائنزایریا اور خداد کالونی کی گلیاں اللہ والا ٹاؤن والی گلی ،سردار آٹوز والی گلی،گلوریس اسکول،منصور چاچا،قادر پکوان سمیت درجن سے زائد گلیاں ٹینکرز،موٹر سائیکلیں اور پولیس موبائلیں کھڑی کرکے بند کروادیں۔خداداد کالونی میں مکین کے والد کا جنازہ اٹھایا جارہا تھا تاہم میت بس کو نورانی کباب والی گلی پر ہی روک دیا گیا‘مکین پولیس اہلکار اور کارکنان کی منت کرتے رہے کہ یہاں انتقال ہوا ہے ہم جنازہ اتنی دور تک نہیں لاسکتے ہیں جس پر تحریک انصاف کے کارکنان کا کہنا تھا کہ آپ جیسے بھی کرکے میت یہاں لے کرآئیں لیکن ہم بس آندر نہیں جانے دینگے‘مشاہدے میں آیا کہ مکین جنازہ اٹھائے روڈ پر چلتے نظر آئے۔’’امت‘‘ کو علاقہ مکین اطہر نے بتایا کہ تحریک انصاف کے کارکنان سے میت بس لانے کی درخواست کی لیکن انہوں نے بدتمیزی کرکے ہمیں بھیج دیا‘ وہی بدمعاشی کی جو ماضی میں متحدہ قومی موومنٹ کے دہشت گرد کرتے رہے‘اطہر کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف کی تبدیلی ہے جس میں جنازے کو ایک کلو میٹر تک پیدل لے جایا گیا‘ اگر یہ نیا پاکستان ہے تو ہمیں ایسا پاکستان نہیں چاہے۔