ڈیرہ میں انتخابی امیدوار اکرام گنڈا پور پر خودکش حملہ2شہید

ڈیرہ اسماعیل خان/ بنوں/ کوئٹہ (نمائندگان امت/مانیٹرنگ ڈیسک) ڈیرہ اسماعیل خان میں خودکش حملے میں سابق صوبائی وزیر اور حلقہ پی کے 99 سے تحریک انصاف کے امیدوار سردار اکرام اللہ خان گنڈا پور ڈرائیور سمیت شہید ہو گئے۔ الیکشن کمیشن نے حلقے میں الیکشن ملتوی کر دیا۔ حملے کے بعد لاہور میں عمران خان کے گھر کی سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی ہے۔ بنوں میں انتخابی مہم کے دوران متحدہ مجلس عمل کے اُمیدوار اکرم خان درانی کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی تاہم وہ محفوظ رہے۔ بلوچستان کے ضلع دالبندین میں بلوچستان عوامی پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملے میں 20 افراد زخمی ہو گئے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے اکرام گنڈاپور کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی رہنما امن اور جمہوریت کے دشمنوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ شہدا کا خون رائیگاں نہیں جائے گا۔ تفصیلات کے مطابق ڈیرہ اسماعیل خان کے تھانہ کلاچی کی حدود میں محلہ کمال خیل میں نوری دربار کے قریب سابق صوبائی وزیر زراعت اور حلقہ پی کے 99 سے پی ٹی آئی کے امیدوار سردار اکرام خان گنڈا پور انتخابی مہم کے سلسلے میں اپنے حامی اکرام کمال خیل کے گھر گئے، واپسی پر وہ گاڑی میں بیٹھ رہے تھے کہ ایک خود کش حملہ آور نے قریب آ کر خود کو اڑا دیا۔ دھماکے سے اکرام گنڈا پور، ان کا ڈرائیور محمد رمضان، سابق یوسی ناظم درابن نجیب شاہ،گن مین دلنواز، گن مین عبدالرزاق اور راہگیر سیف الرحمان زخمی ہو گئے، جن کو فوری طور پر اپنی مدد آپ کے تحت سول اسپتال ڈیرہ پہنچایا گیا، جہاں ڈرائیور زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جبکہ اکرام گنڈا پور کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ پشاور منتقل کیا گیا، لیکن وہ بھی جانبر نہ ہوسکے، عینی شاہدین کے مطابق دھماکہ اتنا زوردار تھا کہ پورا علاقہ لرز اٹھا اور اکرام خان کی گاڑی کو شدید نقصان پہنچاجبکہ بعض قریبی مکانات میں دراڑیں پڑگئیں۔ واقعے کی اطلاع پرپولیس وسیکورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کئے۔ ڈی پی او منظور آفریدی کے مطابق دھماکہ خود کش تھا، جس کے حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اکرام گنڈا پور کی شہادت کے بعد الیکشن کمیشن نے پی کے 99 ڈی آئی خان میں الیکشن ملتوی کر دیا۔ دریں اثنا آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ سیاسی رہنما امن اور جمہوریت کے دشمنوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ شہدا کا خون ضائع نہیں جائے گا۔ قیام امن کیلئے پرعزم ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے خودکش حملے میں انتخابی امیدوار اکرام اللہ گنڈاپور کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے ایک اور محب وطن سیاسی لیڈر کھو دیا، اکرام گنڈاپور کو بھی امن اور جمہوری عمل کے دشمنوں نے نشانہ بنایا۔ جبکہ چیف الیکشن کمشنر جسٹس (ر) سردار محمد رضانے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے خیبر پختون کے نگراں وزیر اعلیٰ اور آئی جی سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ بیان کے مطابق چیف الیکشن کمشنر نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ الیکشن کمیشن کی بار بار ہدایات کے باوجود امیدواروں کو مناسب سیکورٹی فراہم نہیں کی جارہی۔ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختون جسٹس (ر) دوست محمد خان نے واقعے کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی۔ انہوں نے سیکورٹی کے حوالے سے ڈی آئی خان انتظامیہ سے 12 گھنٹے کے اندر رپورٹ بھی طلب کی ہے۔ خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی نے قبول کر لی۔ اکرام گنڈا پور پر حملے کے بعد لاہور کے علاقے زمان پارک میں عمران خان کے گھر کی سیکورٹی مزید سخت کر دی گئی۔ اطراف بھی پولیس کی نفری کی گئی ہے۔ سراغ راساں کتوں کی مدد سےعمران خان کے گھر کے اندر سرچنگ بھی کی گئی۔ اکرام گنڈا پور کے چھوٹے بھائی زلفام اللہ گنڈا پور نے چیف جسٹس ثاقب نثار اور آرمی چیف قمر جاوید باجوہ سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے انہیں شک ہے کہ پہلے ان کے بھائی اسرار گنڈا پور اور اب اکرام گنڈا پور پر خود کش حملوں میں پی ٹی آئی رہنما علی امین گنڈا پور کا ہاتھ ہے۔ ادھر بنوں میں جے یو آئی کے رہنما اور این اے 35 اور پی کے 90 سے متحدہ مجلس عمل کے اُمیدوار اکرم خان درانی کی گاڑی پر نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی، تاہم اکرم درانی محفوظ رہے، عینی شاہدین کے مطابق انتخابی مہم کے سلسلے میں اکرم درانی تھانہ بسیہ خیل کے علاقے مندوری میں موجود تھے کہ ان کی بلٹ پروف گاڑی پر نامعلوم دہشت گردوں نے فائرنگ کر دی۔گولیاں گاڑی کے شیشے پر لگیں، اطلاعات کے مطابق فائرنگ کے وقت اکرم خان درانی اپنی گاڑی سے اتر کر لوگوں سے مل رہے تھے۔ حملے کے بعد پولیس اور سیکورٹی فورسز نے ملزمان کی گرفتاری کیلئے جوائنٹ آپریشن شروع کر دیا۔ ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے مطابق اکرم درانی کی گاڑی پر حملہ دور سے اسنائپر گن سے کیا گیا ہے اور پولیس نے ایک مشکوک شخص بھی گرفتار کر لیا ہے۔ واقعے کے بعد بھی اکرم خان درانی نے اپنی انتخابی مہم جاری رکھی۔ اس سے قبل اکرم درانی کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ ہوا تھا۔ بلوچستان کے ضلع دالبندین میں بلوچستان عوامی پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملے میں 20 افراد زخمی ہو گئے۔ حملہ بی اے پی کے نامزد امیدوار امان نوتیزئی کے انتخابی دفتر پر کیا گیا۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہیں پولیس اور لیویز اہلکاروں کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔ زخمیوں کو ایمبولینسوں اور پرائیویٹ گاڑیوں کے ذریعے مقامی طبی مراکز منتقل کر دیا گیا۔ سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے اکرام گنڈا پور کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے دہشت گردی کے واقعات کی شدید مذمت کی ہے۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور بنوں میں انتخابی امیدواروں پر حملوں کے بعد خیبر پختون میں سیکورٹی ہائی الرٹ کر دی گئی ہے جبکہ انتخابی مہم ماند پڑ گئی ہے۔ پے در پے دہشت گرد حملوں کی وجہ سے تمام سیاسی قائدین گھروں تک محدود ہو کر رہ گئے۔ اے این پی کا مردان میں ہونے والا جلسہ گزشتہ روز پارٹی کے صوبائی صدر امیر حیدر خان ہوتی کے گھر تک محدود کر دیاگیا تھا۔ حالیہ دہشت گرد حملوں کے باعث پشاور میں متحدہ مجلس عمل کے علاوہ کوئی بھی سیاسی جماعت عوامی قوت کا مظاہرہ کرنے میں ناکام رہی جبکہ مختلف اضلاع میں منعقدہ کارنر میٹنگز کارکنوں کی لڑائی جھگڑوں اور فائرنگ کی نذر ہوئیں، سیکورٹی خدشات کے باعث عوامی نیشنل پارٹی، تحریک انصاف، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن کو بڑے سیاسی جلسہ کی اجازت نہیں دی گئی۔ دہشت گردی کی خطرے کے پیش نظر سیکورٹی اداروں کی جانب سے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری اور عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفندیار کو سفر محدود رکھنے کی ہدایت بار بار ملتی رہی، جس کی وجہ سے دونوں قائدین عوامی جلسوں میں شریک نہ ہو سکے۔

Comments (0)
Add Comment