مکین صاف پانی کیلئے ترستے رہے- ٹوٹی سڑکیں- ابلتے گٹر- کچرا پہچان

کراچی (اسٹاف رپورٹر) این اے 248 اور ذیلی صوبائی حلقے میں کامیابی کے بعد متحدہ ارکان اسمبلی غائب ہوگئے، جب کہ یہاں سے منتخب پی پی، پی ٹی آئی اور ن لیگ کے بلدیاتی نمائندوں نے بھی ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جس کے نتیجے میں پورا حلقہ پانی کی بوند بوند کو ترستا رہا۔ ٹوٹی سڑکیں، ابلتے گٹر اور کچرے کے ڈھیر علاقے کی پہچان بن چکے ہیں اور مکینوں کے لئے اذیت کا سبب ہیں۔ تفصیلات کے مطابق مسکن روڈ ، کچھی پاڑہ ، اسحاق کالونی، ماڑی پور اور اطراف کے علاقے گزشتہ 5سال میں یکسر نظر انداز کئے گئے۔ سب سے بڑی بندر گاہ اور تجارتی زونز پر مشتمل حلقے کے عوام بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔ مکینوں کا کہنا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں مذکورہ علاقے سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے سابق ایم این اے سلمان مجاہد بلوچ ، رکن صوبائی اسمبلی یوسف شاہوانی اور ہمایوں خان نے منتخب ہونے کے بعد علاقے کا رخ ہی نہیں کیا۔ سروے کے دوران مشاہدے میں آیا کہ ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ سے شروع ہو کر مشرف کالونی تک پلامب ہوا علاقہ صوبائی اسمبلی کی نشست پی ایس 112کا حصہ ہے۔ اس علاقے میں موجود مدنی کالونی، مسلم کالونی، فادر کالونی، کسٹم کالونی، مسرور کالونی، نیول کالونی، جاوید بحریہ سوسائٹی، یونس آباد، بدنی گوٹھ، کینپ کالونی، بلوچ پاڑہ، سنگو پاڑہ اور متعدد دیگر علاقے شامل ہیں۔ ان تمام علاقوں کو باقی شہر سے جوڑنے والی واحد سڑک ماڑی پور ٹرک اسٹینڈ سے گزرتی ہے، جو انتہائی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔ یہاں کوئی سرکاری اسپتال موجود نہیں، جب کہ 2 سرکاری ڈسپنسریاں بھی غیر فعال ہیں۔ علاقے کا واحد کالج شمس پیر اپنے افتتاح سے تاحال بند ہے۔ پانی کی قلت علاقے کا دیرینہ مسئلہ ہے،گزشتہ دور حکومت میں تعمیر کئے گئے 2آر او پلانٹ کچھ عرصے بعدہی بند کر دیئے گئے، جو تاحال غیر فعال ہیں۔ سیوریج کا نظام درہم برہم ہے، جب کہ جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، جن کو اٹھانے کا کونی نظام موجود نہیں ہے۔ اسی طرح کی صورت حال کیماڑی کے علاقے میں بھی نظر آئی، جہاں کے مکین حلقے کے دیگر علاقوں کی طرح پانی کی بوند بوند کو ترس گئے ہیں۔ جب کہ مرکزی شاہراہوں کی ناگفتہ بہ صورت حال کے باعث آئے روز حادثات معمول ہیں۔ اسحاق کالونی کے سروے کے دوران مشاہدے میں آیا کہ وہاں سیوریج کا نظام مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔ سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے یہاں گندا پانی کئی دنوں تک کھڑا رہتا ہے، جس کی وجہ سے مذکورہ علاقے کے مکین مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ حلقے کے مکینوں کا کہنا ہے کہ یہاں موجود عوام جس پریشانی میں مبتلا ہیں، اس کا اندازا کسی امید وار کو نہیں ہے اور اس بار ووٹ صرف اس کو دیں گے، جو علاقے کا رہائشی ہوں اور عوام کی پریشانی سے آگاہ ہوں۔

Comments (0)
Add Comment