کراچی(اسٹاف رپورٹر) کراچی کے زیادہ تر پکوان سینٹر والے سیاسی جماعتوں کی جانب سے الیکشن کے دنوں میں کھانے کے بڑے آرڈر کے منتظر ہیں۔بڑے آرڈر نا ملنے کی صورت میں اکثر پکوان سینٹرز مالکان انتخابات والے دن اپنا کاروبار بند رکھنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔حالات خراب ہونے کی صورت میں پکاکھانا ضائع ہونے پر نقصان کا خوف بھی دامن گیر ہے۔تفصیلات کے مطابق شہر میں پکوان کے کاروبار سے وابستہ زیادہ تر افراد انتخابات کے دن کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے کھانے کے بڑے آرڈر ملنے کے منتظر ہیں، جو ابھی تک کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے پکوان سینٹرز والوں کو نہیں دیے گئے ہیں۔25 جولائی کو سیاسی جماعتوں کی جانب سے کھانے کے بڑے آرڈر ملنے کی چاہت میں اکثر پکوان سینٹرز مالکان نے مرغی کی بریانی کی 10کلو والی دیگ کی قیمت 7ہزار روپے سے کم کرکے 6ہزار روپے کر دی ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ بریانی کے آرڈر حاصل کئے جاسکیں، مگر ابھی تک پکوان سینٹرز کو کسی بھی سیاسی جماعت کی جانب سے کوئی بڑا کھانے کا آرڈر نہیں مل پایا ہے ۔اس صوتحال کو دیکھتے ہوئے بعض پکوان سینٹرز مالکان نے آرڈر نا ملنےکی صورت میں انتخابات والے روز اپنے پکوان سینٹرز مکمل طور پر بند رکھنے اور 25 جولائی کا پورا دن اپنے اہلخانہ کے ساتھ گزارنے کا فیصلہ کر رکھا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ بعض پکوان سینٹرز مالکان کا شکوہ ہے کہ عام دنوں کی نسبت الیکشن کے روز ہمارے پاس کھانے کے آرڈر بہت کم ہیں اور لوگوں نے اپنی طے شدہ تقریبات بھی منسوخ کر دی ہیں جو وہ انتخابات کے بعد کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ، جس کی وجہ سے انہیں انتخابات والے روز زیادہ کھانے کے آرڈر نہیں مل پا رہے ہیں۔کچھ پکوان سینٹرز مالکان کو اس بات کا خوف ہے کہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال پر بڑے آرڈر کی صورت میں پکایا گیا کھانا مقرر کردہ وقت پر نہیں پہنچا سکیں گے اور سارا کھانا خراب ہو جائے گا، جس پر وہ الیکشن ڈے پر اپنا کاروبار بند رکھنے کا ارادہ کئے ہوئے ہیں۔’’امت‘‘ کی جانب سے سروے کے دوران ناگن چورنگی ، شادمان ٹاؤن ، ناظم آباد ، فیڈرل بی ایریا ، اور کورنگی کے پکوان سینٹرز کے مالکان ارشد ،فریدمحمد شکیل،سلیم،نعیم ، آفتاب اور جعفر نے کہا کہ پچھلے انتخابات کی نسبت اس انتخابات میں ہمارے پاس کسی بھی سیاسی جماعت کے ابھی تک کھانے کے کوئی آرڈر نہیں آئے ہیں اور نہ ہی پولیس کی جانب سے ہمیں کوئی کھانا پکانے کا آرڈر دیا گیا ہے ۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں ڈر ہے کہ اگر انتخابات والے روز کسی بھی صورت میں کراچی کے حالات خراب ہوتے ہیں تو ہمارا اور ہمارے پکوان سینٹرز کی حفاظت کون کرے گا ، جبکہ شر پسند عناصر تو ہر چیز کو نقصان پہنچانے کے در پے ہوتے ہیں۔