کراچی(نمائندہ خصوصی)شہر بھر میں ٹینٹ، کرسیاں، قناتیں اور دیگر سامان کرائے پر دینے والوں کے وارے نیارے ہوگئے، جن کی دکانوں پر سامان کم پڑگیا اور ریٹ بھی معمول سے دو گنا کردیے۔پولنگ ڈے پر سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے اپنے حلقوں میں قائم پولنگ اسٹیشنز پر اپنے پولنگ کیمپ قائم کرنے کے لئے ٹینٹ ،قناتوں ،کرسیوں ،میزوں اور پانی کے کولروں کی پیشگی بکنگ کروالی جبکہ بکنگ میں تاخیر کرنے والے امیدواروں کو اب سامان حاصل کرنے میں پریشانی کا سامنا ہے کیونکہ شہر کے 21 قومی اور 44 صوبائی حلقوں میں ایک اندازے کے مطابق مختلف سیاسی جماعتوں کے امیدوار 27 ہزار سے زائد الیکشن کیمپس قائم کرنے کی تیاریاں کر رہے ہیں، جس کے لئے شہر بھر کے ٹینٹ قناتوں والوں سے سامان کی پیشگی بکنگ کرلی گئی ہے جس کی وجہ سے الیکشن سے قبل ہی شامیانہ اور کرسیاں نایاب ہوگئی، جبکہ عام دنوں کے معاملے میں ڈیکوریشن والوں نے بھی ریٹ بڑھا دیئے ہیں ۔ڈیکوریشن والوں نے الیکشن کے دن جن سیاسی پارٹیوں سے ایک ہفتہ قبل بکنگ لی تھی۔صرف انہیں کا مال اکھٹا کرنے میں مصروف ہیں، جبکہ ہر ڈیکوریشن والے کے پاس کم سے کم الیکشن والے دن ایک درجن سے زائد سیاسی پارٹیوں کے کیمپ لگانے کے آرڈر موجود ہیں۔ایک ووٹر کیمپ کی قیمت کم از کم 5000 ہزار روپے ہیں جس میں 4 ٹیبل 10 کرسیاں اور شامیانے شامل ہے۔ جبکہ ڈیکوریشن والوں کی جانب سے جن سیاسی پارٹیوں نے ایک ہفتہ قبل بکنگ کی گئی تھی صرف ان سیاسی پارٹیوں کے کیمپ لگائے جائیں گے۔ تاہم آج کل کوئی آرڈر نہیں لئے جارہے۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ ہر این اے اور پی ایس کے علاقوں میں کیمپ کے لئے کرسیاں ٹیبل اور شامیانے دوسرے بڑے ڈیکوریشن والوں سے کرائے پر لے کر آرڈر پورے کئے جارہے ہیں۔ باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی،ن لیگ، پی ٹی آئی ، فنکشنل لیگ، تحریک لبیک و دیگر سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ہر حلقے میں درجنوں کیمپ لگانے کے آرڈر دیئے گئے ہیں، جن کو پورا کرنے کے لئے ڈیکوریشن والوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ باخبر ذرائع کے مطابق ایک حلقہ میں 200 سے زا.ئد پولنگ اسٹیشن ہے اور ہر پولنگ اسٹیشن کے باہر تمام سیاسی پارٹیوں کا ایک عدد پولنگ کیمپ موجود ہوگا۔باخبر ذرائع کے مطابق ہر حلقہ میں 6 بڑی پارٹیوں کی جانب سے ووٹرز کیمپ قائم کرنے کے آرڈر دینے جاچکے ہیں۔اس حساب سے ہر حلقے میں سیکڑوں ووٹرز کیمپ قائم کئے جائیں گے جن کی وجہ سے تمام ڈیکوریشن والوں کی چاندی ہوگی ۔بہت سے ڈیکوریشن والے سیاسی پارٹیوں کی جانب سے ووٹرز کیمپ لگانے کے لئے مال اکٹھا کرنے کی تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں۔باخبر ذرائع کے مطابق کراچی میں 21 حلقہ قومی اسمبلی اور صوبائی کے 44 حلقے ہیں، جن میں ڈیکوریشن والوں کے پاس ہر حلقے میں سیکڑوں ووٹر کیمپ لگانے کے آرڈر بک کئے جاچکے ہیں۔کرسیاں شامیانے، ٹیبل پورے کرنا ڈیکوریشن والوں کے لئے انتہائی مشکل ہوگیا ہے۔