واشنگٹن(آن لائن)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی آئی اے کے سابق ڈائریکٹر جان برینن اور اوباما دور کی انتظامیہ میں شامل بعض ناقدین کی سکیورٹی کلیرینس واپس لینے کے بارے میں غور شروع کر دیا ۔وائٹ ہاوٴس نے اس سلسلے میں انٹیلیجنس، قانون فافذ کرنے والے ادارے اور قومی سلامتی کے سابق سربراہان کے نام جاری کیے ہیں۔پریس سیکریٹری سارہ سینڈرز کا کہنا تھا کہ ان افراد نے اپنے ملازمتوں سے سیاسی فائدے اٹھائے اور صدر ٹرپ کے خلاف ’بے بنیاد الزامات‘ عائد کیے۔ نیوز کانفرنس میں سارہ سینڈرس ن ے جن افراد کے نام لیے ان میں جیمز کومی سابق ایف بی آ ئی ڈائریکٹر اینڈریو مک کیب، سابق ایف بی آئی ڈپٹی ڈائریکٹر جیمز کلیپر، سابق ڈاریکٹر قومی انٹیلیجنس سوزن رائس، سابق مشیر قومی سلامتی مائیکل ہیڈن، سابق ڈائریکٹر قومی سلامتی ایجنسی امریکہ میں سکیورٹی کلیرنس کے حامل افراد کو ملک کے تمام خفیہ دستاویزات تک رسائی حاصل ہوتی ہے۔انھوں نے صحافیوں کے ان سوالات سے انکار کیا کہ کیا ڈیمو کریٹک اور رپبلکن دونوں ادوار میں آزادی اظہار کا حق استعمال کرنے والے ان سابق اہلکاروں کو صدر سزا دینا چاہتے ہیں؟پریس سیکرٹری کے مطابق صدر ٹرمپ کو یہ بات پسند نہیں کہ لوگ ایسے عہدوں اور محکموں کا سیاسی استعمال کریں جنہیں غیر سیاسی ہونا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کلیرنس کی موجودگی ان افراد کے الزامات کو بغیر شواہد کے ایک نامناسب قانونی حیثیت دے دیتی ہے۔