کراچی (اسٹاف رپورٹر)بچےبہت یاد آتے ہیں ،جب پیشی کے موقع پر ملنے آتے ہیں تو انہیں دیکھ کر سکون ملتا ہے ۔ رب نواز کا کہنا تھا کہ میرے اور اہلیہ کے جیل جانے سے بچے ہماری بہت کمی محسوس کرتے ہیں ۔میرے 3 بچے ہیں ،سب سے بڑے بیٹے کی عمر 10 سال ہے ،جبکہ 2 بیٹیاں چھوٹی ہیں ، بچے اس وقت میرے بھائی کے پاس ہیں ،جو ٹھیلے پر سبزی فروخت کرتا ہے۔ یہ اس کا احسان ہےکہ مہنگائی کے اس دور میں وہ اپنے بچوں کے ساتھ میرے بچوں کوبھی پال رہا ہے ۔ربنواز نےآبدیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ پیشی پر بچے ملنے آتے ہیں ،مگر جب وہ شکایتیں کرتے ہیں کہ ہمیں فلاں نے مارا تو بہت دکھ ہوتا ہے،میں نے کبھی ایسا نہیں سوچا تھا کہ بچوں کو خود سے جدا کرنا پڑے گا ۔میری لیاقت سے دشمنی تھی ،نہ ہی کوئی اختلاف تو میں اس کوکیوں قتل کرتا ۔میرے پھوپھانے غلط فہمی کی وجہ سے مجھے اور اہلیہ کو پھنسایا ہے ۔