واک اوور لینے میں شیخ رشید ناکام

اسلام آباد/لاہور(نمائندہ خصوصی ) شیخ رشیدکالاہو رہائیکورٹ سے سپریم کورٹ تک کاسفربھی رائیگاں گیا۔چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثارکی سربراہی میں فل بنچ نے قومی اسمبلی کی نشست این اے 60 پرالیکشن کرانے کی استدعا مسترد کردی،تاہم ان کی درخواست باقاعدہ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے وفاقی حکومت اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کر دیے اور اپنے ریمارکس میں کہا ہے کہ درخواست میں اہم قانونی نکات ہیں ،جن کی تشریح ہونی چاہئے۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا کہ عوامی مسلم لیگ کے سربراہ واک اوور پر جانے کےبجائے الیکشن لڑیں، اپنے لیے نہیں بلکہ ووٹر کے لیے۔وہ دوسری سیٹ پر بھی انتخابات لڑ رہے ہیں ،پتہ لگ جائے گا۔قبل ازیں شیخ رشید کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ کسی امیدوار کو سزا ہونے کی صورت میں الیکشن ملتوی نہیں ہوتے ،جیسے مریم اور صفدر کو سزا ہوئی ،لیکن ان حلقوں میں الیکشن ہو رہے ہیں۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ان کے حلقوں میں کورنگ امیدوار موجود تھے، لیکن حنیف عباسی کا کورنگ امیدوار نہیں ہے۔ 40 فیصد عوام کو کیسے حق رائے دہی سے محروم رکھا جا سکتا ہے۔فاضل بینچ نے وکیل کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے ریمارکس میں مزید کہا کہ حلقے کے ووٹرز کو ان کے من پسند امیدوار کو ووٹ دینے سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ۔اس لیے واک اوور کے بجائے اپنے لیے نہیں بلکہ ووٹرز کے حق کے لیے الیکشن لڑیں۔یاد رہے کہ شیخ رشید نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کی راولپنڈی رجسٹری میں چیلنج کیا تھا ،جہاں جج نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ان کی درخواست مسترد کردی تھی۔دریں اثنا اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق نے اسی حوالے سے پی پی امیدوار مختار عباس کی درخواست مسترد کرتے ہوئے این اے پر الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ برقرار رکھاہے۔

Comments (0)
Add Comment