کوئٹہ میں بولنگ اسٹیشن کے باہر خودکش دھماکے سے 29 شہید

کوئٹہ لاڑکانہ (خبرایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک)کوئٹہ میں پولنگ سٹیشن کے باہر پولیس موبائل پر خودکش حملے، خضدار اور لاڑکانہ میں پولنگ اسٹیشنوں پر بم حملوں میں 6پولیس اہلکاروں سمیت 30افراد شہید اور 77زخمی ہوگئے،کوئٹہ میں خودکش حملے کے بعد پولنگ کا عمل کچھ دیر کے لئے معطل رہاتاہم سیکورٹی فورسز نے علاقے کو کلیئر کرانے کے بعد پولنگ کا عمل بحال کرادیا۔تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں مشرقی بائی پاس پر خود کش دھماکے کے نتیجے میں پولیس اہلکاروں سمیت29 افراد جاں بحق جبکہ 70 افراد زخمی ہوگئے۔عینی شاہدین کے مطابق مشرقی بائی پاس پر نو تعمیر کمپلیکس میں ڈی آئی جی کوئٹہ عبد الرزاق چیمہ پولنگ اسٹیشن پرسیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پہنچے تھے کہ اس دوران پولیس نے مشکوک شخص کو روکا تو اس نےپولیس موبائل کے قریب خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔دھماکے میں 29افراد شہیداور 70زخمی ہوگئے،شہدا میں ایس ایچ او تھانہ بھوسہ منڈی سمیت 5 پولیس اہلکار بھی شامل ہیں ۔شہدا اور زخمیوں میں سب انسپکٹرریاض احمد ،اہلکار عزیزاحمد محمدحسین ،محمدحیات ،10سالہ بچی شہناز،عبدالقدوس ،اسد اللہ ،حسن خان،سمیع اللہ ،محمد ولی ،خلیل احمد ،غلام مرتضیٰ ،عبدالواسع ،حاجی محمد،عمر شاہ ،گل محمد ،سمیع الحق ،شاہ محمد ،نعمت اللہ ،سمیع اللہ ،رشید ،لالئی ،جمال شاہ ،عبدالوہاب ،مہراللہ،سفر خان 13سالہ بچی اور14سالہ بچے سمیت 4افراد کی شناخت نہیں ہوسکی جبکہ زخمیوں میں حمید،غلام معاویہ ولد شاہ نواز،عبدالمالک ولد محمداعظم ،صادق ولد طاہر،عبدالغنی ولد عبدالباری ،محمد گل ولد محمدرفیق،حاجی گل بدین ولد حاجی رحیم ،حوصلہ ،مصور ،امیر حمزہ ولد عبدالاحد،آزاد خان ولد منیرجان ،احسان اللہ ،بسم اللہ ولد محمدحنیف ،نورمحمدولد غلام محمد،عبدالرزاق ولد عبدالخالق ،پولیس اہلکار عمران خان ولد محمد ابراہیم ،عبدالغنی ولد عبدالغفور، ایس ایچ او عبدالحمید ولد محمد نوید ،ممتاز ولد محمدحفیظ، صلاح الدین ولد حبیب اللہ ،حافظ کریم ولد مولوی اخترمحمد،شمس ولد عبدالستار،قدرت اللہ ولد خالق داد ،بدرالدین ولد محمد ہاشم ،علی شیر ولد حاجی عبدالحکیم ،محمدانور ولد عطاء محمد،عزیز احمد ولد پسند خان ،محمود خان ولد حاجی شاہ محمد ،برکت علی ولد غلام رسول ،محمدنعیم ولد محمدکریم ،حمید اللہ ولد امیر محمد ،ولی محمدولد خدائیداد،محمدرحیم ولد حاجی حمزہ ،عبدالرسول ولد حاجی بیگ ،نوراللہ ،عزیز محمد،ابراہیم ولد محمدجان ،جمعہ خان ولد سردار،عبدالنبی ولد عبدالغفور ،غلام رسول ولد ظریف خان ،عبدالہادی ولد باز محمد،حضرت علی ولد کریم اللہ ،نورخان ولد محمد بخش،شیر خان ولد حاجی مرزاخان ،حیدر خان ولد محمد ،احمد خان ،اسراراحمد ولد بشیر ،نوراحمد ولد دین محمد،اللہ نور ولد محمدنور،خیر محمد ولد محمد اسماعیل ،فضل باری ،محمداکبر ولد محمد جان ،ادریس ،عصمت اللہ ،خدادئیداد ،خالد ،اصغرخان ،بلال ولد شیر احمد،دلدار ،حاجی بابا ،پولیس اہلکار امام بخش ،محمدانور ولد رسول خان ،محمد گل ولد محمد ،محمدنوید ولد محمد کریم ،ریاض ولد محمد موسیٰ ،سعید خان ،صلاح الدین ،وشال ولد روزی خان ،غیاث ولد تیمور اور مولابخش شامل ہیں ۔ دھماکے عینی شاہد عبدالصمد نے بتایا ہے کہ دھماکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر سیاسی جماعتوں کے کیمپوں کے نزدیک ہوا۔غیرملکی نشریاتی ادارے سے بات چیت کرتے ہوئے ان کاکہناتھاکہ پولنگ اسٹیشن کے باہر بلوچستان نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور جمعیت علما اسلام کے کیمپس لگے ہوئے تھے شہیداور زخمی ہونے والوں میں تینوں جماعتوں کے کارکنان شامل ہیں۔واضح رہے کہ دھماکے کے وقت سی سی پی او کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ اور دیگر اعلی پولیس افسران سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لینے پولنگ اسٹیشن پہنچے تھے اور اپنی گاڑیوں سے اتر کر تھوڑا ہی آگے بڑھے تھے کہ دھماکہ ہوگیا ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ نےدعویٰ کیا کہ دھماکے کا ہدف وہ اور ان کے ساتھی پولیس افسران تھے ۔انہوں نے بتایا کہ دھماکے میں شہید ہونے والوں میں ان کے 5 محافظ بھی شامل ہیں جب کہ قافلے میں شریک کئی پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔اسپتال انتظامیہ نے 29اموات کی تصدیق کردی ہے جبکہ ڈاکٹروں کے مطابق 8زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس سے اموات میں اضافے کا خدشہ ہے۔آئی جی بلوچستان محسن بٹ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تصدیق کی کہ دھماکہ خودکش تھا ۔ ڈی آئی جی آپریشن نے کہا کہ دھماکہ خیز مواد کے حوالے سے ابتدائی طور پر یہ کہا جاسکتا ہے کہ اس میں بال بیرنگ استعمال کیا گیا، تاہم حتمی رپورٹ فارنسک معائنے کے بعد ہی معلوم ہوسکے گی۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس ہمیشہ نشانے پر رہی ہے لیکن ہمارے سینئر افسران سمیت تمام لوگ میدان میں موجود ہیں۔ادھر خضدار کے علاقہ کوشک میں پرائمری اسکول پر نامعلوم مسلح افراد نےدستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں 3 لیویزاہلکار اور ایک ہیڈ کانسٹیبل زخمی ہوگئے زخمیوں کوسول اسپتال پہنچایاگیا جہاں ہیڈ کانسٹیبل عبدالرشید زخموں کی تاب نہ لاکر چل بسا ۔جبکہ دوسرا واقعہ خضدار تحصیل زہری کےعلاقہ نورگامہ میں پیش آیا جہاں پر پولنگ اسٹیشن پر دستی بم سےحملہ کیا گیا تاہم دھماکہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ڈپٹی کمشنر الیاس کبزئ ایف سی کمانڈنٹ کرنل ارشد محمود موقع پر پہنچ گئے اورعلاقہ کی ناکہ بندی کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ۔ڈپٹی کمشنر خضدار میجر محمد الیاس کبزئی نے میڈیا کو بتایا کہ حالات مکمل کنٹرول میں ہیں شہر کے داخلی و خارجی راستوں پر مکمل چیکنگ کی جارہی ہےلاڑکانہ کے شاہ محمد پرائمری اسکول میں قائم پولنگ اسٹیشن کے باہر نامعلوم افراد کریکر پھینک کر فرار ہوگئ ۔دوسری جانب صدر مملکت ممنون حسین، نگراں وزیر اعظم ناصر الملک ،مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف ،پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان،پیپلزپارٹی کےچیئرمین بلاول زرداری آصف زرداری،امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاسی و مذہبی رہنماوں نے دہشت گردی کے واقعات کی سخت مذمت کی ہے اس حوالے سے بلاول بھٹو نے کہا کہ انتخابات کے دن دہشتگرد دھماکے ملک اور جمہوریت پر حملہ ہیں ۔ قوم آج دہشتگردی کے خلاف اپنا فیصلہ ووٹ کی طاقت سے دے گی ۔بلاول بھٹو زرداری نے شہدا کے خاندانوں سے اظہار ہمدردی اور یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔

Comments (0)
Add Comment