کراچی/حیدر آباد/ لاہور (اسٹاف رپورٹر/ نمائندگان) بیشتر پولنگ اسٹیشنز پر سیکورٹی اہلکاروں نے الیکشن کمیشن کے پاسز ہونے کے باوجود میڈیا کو کوریج سے روک دیا اور جواز پیش کیا کہ اوپرسے احکامات ہیں۔کراچی کےحلقہ این اے 244 کے بیشتر پولنگ اسٹیشنز پرسیکوٹی اہلکاروں نے میڈیا کو کوریج کرنے سے روک دیا اور استفسار پر بتایا کہ اوپر سے احکامات ملے ہیں کہ میڈیا کو داخل ہونے نہ دیاجائے، چاہے پاس ہو یا نہ ہو۔حلقہ این اے 247 میں صدرممنون حسین کے پروٹوکول میں شامل پولیس اہلکاروں نے میڈیا نمائندوں سے بدتمیزی کی اور ووٹ ڈالنے کے لئے آنیوالے صدر پاکستان کی کوریج سے روک دیا۔ پولیس اہلکاروں کی جانب دھکم پیل کی گئی اور کیمرا چھینا گیا۔پی ایس 103کے بعض پولنگ اسٹیشنز میں بھی سیکورٹی اہلکاروں نے پاسز کے باوجود میڈیا کو روک دیا۔ایف بی آر کی عمارت سے منتقل پولنگ اسٹیشن میں بھی میڈیا کے داخلے پر پابندی لگائی گئی۔ایک کلومیٹر دور منتقل کئے گئے پولنگ اسٹیشن پر فورسز کی اضافی نفری تعینات رہی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے میڈیا نمائندوں سے بدتمیزی کی اور پاسز کے باوجود اور موبائل فون کے بغیر بھی اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایف بی آر کی عمارت میں قائم 8پولنگ اسٹیشن راتوں رات تبدیل کئے گئے8پولنگ اسٹیشن میں تقریبا19ہزار ووٹرز رجسٹرڈ ہیں۔حیدر آباد میں گورنمنٹ علامہ اقبال ہائی اسکول لطیف آباد نمبر 6میں تعینات سیکورٹی اہلکاروں نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا نمائندوں کو پولنگ اسٹیشن میں داخل ہونے سے سختی سے روک دیا اورالیکشن کمیشن کے اجازت نامے کو ماننے سے انکار کر دیا۔ احتجاج پر سزا دینے کی دھمکی دی گئی۔ لطیف آباد نمبر 7گورنمنٹ ہائی اسکول کے پولنگ اسٹیشن نمبر 99کے پریذائیڈنگ افسر نعمان نے میڈیا کو پولنگ اسٹیشن کے اندر کی تصاویر بنانے سے روک دیا اور کہا کہ الیکشن کمیشن کے جاری کردہ اجازت نامے میں آبزرور کا لفظ لکھا ہوا ہے، آپ صرف انتخابی عمل دیکھ سکتے ہیں۔ گورنمنٹ ہائی اسکول گول بلڈنگ کے پولنگ اسٹیشن کے سامنے سیکورٹی اہلکاروں نے ایک کیمرہ مین کو تشدد کا نشانہ بنایا، اطلاع ملنے پر صحافیوں اور کیمرہ مینوں کی بڑی تعداد جمع ہو گئی۔ نوشہرو فیروز میں بھی صحافیوں کو کوریج کرنے نہیں دی گئی۔ لاہور کے حلقہ این اے 129میں بھی صحافیوں کو پولنگ اسٹیشن میں جانے سے روکا گیا، اس پر ن لیگ کے ایاز صادق نے بھی احتجاج کیا۔ اس حوالے سے الیکشن کمیشن کا موقف تھا کہ میڈیا کو کوریج سے روکنے کی کوئی اطلاع نہیں ہم نے کلئیر کہا ہے جس کے پاس الیکشن کمیشن کا پاس ہے اسے کوریج کرنے دی جائے۔