لیاری میں بیلٹ پیپر باہر نکال کر ٹھپے لگتے رہے

کراچی (اسٹاف رپورٹر )لیاری میں پیپلز پارٹی کی طرف سے جعلی ووٹوں کو بھگتا نے کا انکشاف ہوا ہے کم ووٹ والے پولنگ اسٹیشن سے بزرگ اراکین سے بیلٹ پیپر باہر منگوائے جاتے رہے ، گھروں میں بیٹھ کر تیر پر مہر لگانے کے بعد نوجوان ووٹرز کے ذریعے جعلی ووٹ ڈالے جاتے رہے۔ تفصیلات کے مطابق لیاری میں پیپلز پارٹی کی دونوں نشستوں پر پوزیشن کمزور دیکھ کر دھاندلی کے لئے عذیر بلوچ کے محلے کے پولنگ اسٹیشن کا انتخاب کیا گیا، پولنگ اسٹیشن میں ووٹ تو 2246 تھے تاہم یہاں ووٹرز کی آمد کا سلسلہ انتہائی کم رہا، گورنمنٹ گرلز پرائمری اینڈ سیکنڈری اسکول سنگولین 1 میں بننے والے 4 پولنگ اسٹیشنز کے 2 مردانہ بوتھ میں محض 2 پولنگ ایجنٹ موجود تھے جن میں ایک پیپلز پارٹی اور ایک پی ایس پی کا تھا۔ معلوم ہوا ہے کہ پی پی نے مذکورہ پولنگ اسٹیشن حاجی فیصل بلوچ نامی شخص کو بطور ٹاسک دے رکھا تھا جو پولیس کے عملے کی مدد سے مذکورہ جعلسازی سر انجام دیتا رہا ۔ ’’امت‘‘ نے پیپلز پارٹی کے کارکن فیصل سے بات کی تو اس نے کہا کہ میں نے پولیس والوں کو پیسے دے رکھے ہیں، میں جعلی ووٹ بھی ڈلوا رہا ہوں اور پیپلز پارٹی کو اس پولنگ اسٹیشن سے بر تری بھی دلواؤں گا۔ مذکورہ دھاندلی کا طریقہ کار جو اپنایا گیا اس کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ عذیر بلوچ کے گھر کے قریب ایک مکان میں علاقے کے بزرگ جمع کئے گئے تھے جو فیصل کے ساتھ مذکورہ پولنگ اسٹیشنز پر آتے اور انگو ٹھے کے نشانات لگا کر بیلٹ پیپر حاصل کرتے اور بیلٹ بکس میں ڈالنے کے بجائے مہر لگائے بغیر فیصل کے سپرد کر دیتے تھے، فیصل اسی گھر سے ایک نوجوان ووٹر کو اپنے ساتھ ملاتا جو اپنے ووٹ کے ساتھ خالی بیلٹ پیپرز پر بھی مہر لگا دیتا اور ایک کے بجائے دو بیلٹ پیپر کاسٹ کرتا۔ ذرائع نے بتایا کہ اس جعلی ووٹ کے عوض نوجوان ووٹرز کو 500 روپے کی کیش ادائیگی بھی ووٹ ڈالتے ہی کردی جاتی۔ اسی طرح درجنوں جعلی ووٹ پیپلز پارٹی کے حق میں بھگتائے جاتے رہے۔

Comments (0)
Add Comment