پنجاب اسمبلی میں ’’اصلی ‘‘ مسلم لیگ بنانے کی تیاری

لاہور/اسلام آباد(مرزا عبدالقدوس/ اسٹاف رپورٹر) تحریک انصاف نے مسلم لیگ ن کے نو منتخب ارکان کوتقسیم کر کے اس میں سے ایک بڑا گروپ علیحدہ کرنے کا منصوبہ بنا لیا ہے تا کہ پنجاب میں بھی آسانی کے ساتھ حکومت بنائی جا سکے ۔ معتبر ذرائع کے مطابق عمران خان نے یہ ٹاسک شاہ محمود قریشی کے سپرد کیا ہے۔ذرائع کے مطابق نواز شریف کے جیل میں ہونے اورشہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ممکنہ گرفتاری کے خدشے پر ن لیگ کے اکثر نو منتخب ارکان اپنا مستقبل اس جماعت میں غیر محفوظ سمجھتے ہیں اور اسٹیبلشمنٹ سے ٹکراؤ کی پالیسی سے بھی گریزاں ہیں۔ایسے ہی نواز لیگی ارکان کو الگ کر کے پی پی کے ماضی کے پیٹریاٹ گروپ کی طرز پر پاکستان مسلم لیگ ( نیٹو) یعنی پی ایم ایل( اصلی) کا نام دیا جائے گا۔ ان ذرائع کے مطابق پنجاب میں کسی دوسری جماعت کے بغیر حکومت بنانا پی ٹی آئی کے لئے ممکن نہیں ۔ پی پی سے اتحاد ممکن ہے لیکن اس کی ممکنہ بلیک میلنگ سے بچنے کےلئے پی ایم ایل( اصلی)بنائی جائے گی۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے سابق سینئر وائس چیئرمین حامد خان ممکنہ طور پر گورنر پنجاب بننے کی کوشش کریں گے۔تحریک انصاف کے ٹکٹ پر اٹک سے کامیاب ہونے والے میجرطاہر صادق-علیم خان اورفواد چوہدری وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدواروں کے طور پر سامنے آ ئے ہیں۔ جبکہ اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا تھا کہ پنجاب میں بھی ہم ہی حکومت بنائیں گے۔

Comments (0)
Add Comment