لاہور( مانیٹرنگ ڈیسک) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے ہیں کہ افسوس ہے کہ ریاست اپنی زمین کی ہی حفاظت نہیں کرتی۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں فاضل بینچ نے ایل ڈی اے کی اراضی پر قبضے کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران آئل کمپنیوں کے نمائندے اور پمپ مالکان پیش ہوئے۔ پیٹرول پمپ مالکان نے موقف اختیار کیا کہ ہم نے لاہور کے مختلف علاقوں میں اراضی لیز پرلی ہے جس کا کرایہ ادا کرتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ لیزکا مطلب یہ نہیں کہ زمین ساری زندگی کے لیے آپ کودے دی۔ سال کا 15،15ہزار روپے کرایہ ادا کرکے چسکے لیتے رہے، 15ہزار تو پیٹرول ڈالنے والے کی تنخواہ بھی نہ ہوگی، شرم آتی ہے کہ سرکاری زمین کی بندربانٹ کی گئی، افسوس ہے کہ ریاست اپنی زمین کی ہی حفاظت نہیں کرتی۔ تحقیق ہوئی تو بہت سی چیزیں کھل جائیں گی۔نگراں وزیر قانون پنجاب ضیا حیدر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ میری سربراہی میں کمیٹی قائم ہو گئی ہے جو اس کا جائزہ لے گی۔ سپریم کورٹ نے صوبائی وزیر کو حکم دیا کہ آج کمیٹی کا اجلاس بلائیں اور کل رپورٹ دیں۔