ڈگری (نا مہ نگار) الیکشن ڈے کے موقع پر قتل ہونے والے نوجوان سکندر نوحانی کے ورثا کا ڈگری پریس کلب میں احتجاج ریکارڈ کرتے ہوئے غلام رسول نوحانی، محمد قاسم نوحانی، علی نواز نوحانی اور دلاور نوحانی نے بتایا ہے کہ ڈگری پولیس سکندر نوحانی کے قتل میں ملوث اصل مجرمان کو گرفتار نہیں کررہی۔ ایک بچے اسد نوحانی کو پولیس پیش کرکے آرام سے بیٹھ گئی، انہوں نے مزید بتایا کہ مقتول سکندر نوحانی کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی، خاندانی تنازعات کا تصفیہ اور سکندر نوحانی خاندان کے ساتھ کھپرو میں منتقل ہو چکا تھا۔ ووٹ ڈالنے کے لئے آیا تھا ووٹ ڈالنے کے بعد جب واپس آرہا تھا تو اسے قتل کردیا گیا۔ انہوں نے ڈگری پولیس کے دعوے کو رد کرتے ہوئے کہا کہ قاتل گرفتار ہوچکا ہے ان کا کہنا تھا کہ اصل مجرم جو کہ ایف آئی آر میں نامزد ہیں انہیں پولیس گرفتار نہیں کررہی بلکہ ایک بچے اسد جو کہ ملزمان نے پولیس کے خود حوالے کیا تھا، اس کو مرکزی ملزم بنا کر پیش کررہی ہے۔