اسرائیلی فوج نے مسجد اقصیٰ میںنمازیوں پر دھاوا بول دیا

مقبوضہ بیت المقدس(امت نیوز) اسرائیلی فورسز نے نماز جمعہ کے دوران مسجد اقصیٰ پر دھاوا بول دیا، وحشیانہ تشدد، فائرنگ اور آنسو گیس شیلنگ کے نتیجے میں 60 سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے، جبکہ 6 نوجوانوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے ایک اور نوجوان شہید ہو گیا۔ دوسری جانب اسرائیل نے قابض صہیونی فوجیوں پر چاقو حملوں کے بعد مغربی کنارے میں سیکڑوں نئے گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق قابض اسرائیلی فوجیوں نے جمعہ کے روز مسجد اقصیٰ کے اندر عبادت میں مصروف مسلمانوں پر اچانک دھاوا بول دیا اور علما و مسجد انتظامیہ سمیت دیگر نمازیوں کو بزور مسجد سے باہر نکالنا شروع کر دیا، جس سے نمازی مشتعل ہو گئے اور انہوں نے احتجاج کیا، جس پر قابض فورسز نے مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ شروع کر دی، جس کے نتیجے میں 60 سے زائد فلسطینی زخمی ہو گئے۔ الجزیرہ چینل کے مطابق احتجاج بڑھنے پر اسرائیلی پولیس کو بھی طلب کیا گیا، جنہوں نے مسجد کے احاطے میں گھس کر مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ان پر لاٹھیاں برسائیں اور حواس باختہ کر دینے والے ساؤنڈ گرینیڈ پھینکے۔ پولیس نے احتجاج کرنے والے 6 نوجوانوں کو بھی حراست میں لے لیا۔ فلسطینی نیوز ایجنسی وفا کے مطابق وحشیانہ اسرائیلی کارروائی کی وجہ معلوم نہ ہوسکی، تاہم اچانک حملے سے نمازیوں میں شدید کشیدگی پھیل گئی اور انہوں نے احتجاج شروع کر دیا، جسکے بعد اسرائیلی فوج تشدد پر اتر آئی۔ دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فائرنگ سے ایک اور فلسطینی نوجوان شہید ہو گیا۔ ترجمان قابض فوج کے مطابق نوجوان نے رملہ کے قریب چاقو حملے میں 3 فوجیوں کو زخمی کیا تھا، جسے فائرنگ کر کے مار دیا گیا۔ اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید سیکڑوں گھر تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیلی وزیر دفاع ایوک دور لیبرمن نے جمعہ کو اپنے ٹوئٹر پر لکھا کہ دہشت گردی کا بہترین جواب یہودی آبادیوں میں اضافہ ہے۔

Comments (0)
Add Comment