لشکر جھنگوی کے 2 کارندوں – 1 اغواکار کو سزائے موت

کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے سہراب گوٹھ تھانے پر حملہ، پولیس مقابلہ اور اہلکار کے قتل سے متعلق مقدمہ میں جرم ثابت ہونے پر مجرموں کالعدم لشکر جھنگوی کے 2 کارندوں رحمت اللہ اور جمیل عرف عارف کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔ عدالت نے مجرمان کو اقدام قتل و دیگر الزامات میں مجموعی طور پر15،15سال قید کی سزا سنادی۔عدالت نے دونوں مجرموں پر فی کس ساڑھے 5لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔عدالت نے مقدمہ میں مفرور دہشت گردوں عبداللہ، غنی، جان محمد، منا، گل محمد، آرا گل اور کریم کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ہیں۔سماعت پر وکلا طرفین کی جانب سے حتمی دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے فیصلہ سنایا۔استغاثہ کے مطابق 29جنوری 2013کو شام 7بجے 15سے 16دہشت گرد 4موٹر سائیکلوں اور 2کار میں سوار ہوکر آئے اور انہوں نے خطرناک ہتھیاروں سے تھانے پر حملہ کیا۔دہشت گردوں کی فائرنگ سے تھانے کے باہر تعینات اہلکار ہیڈ کانسٹیبل ذوالفقار جاں بحق جب کہ کانسٹیبل ارشد اور کانسٹیبل نازک زخمی ہوگئے۔خصوصی عدالت نے اغوا اور قتل سے متعلق مقدمہ میں جرم ثابت ہونے پر مجرم آصف اقبال کو سزائے موت کا حکم دے دیا۔عدالت نے مجرم پر مجوعی طور پر 20سال قید کی سزا اور ایک لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا۔ استغاثہ کے مطابق 29اکتوبر 2011کو ملزم آصف اقبال نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تاوان کے لئے فضل ملز کے قریب سے مدعی عارف جان، اس کے بھائی احمد جان، اورنگزیب اور ڈرائیور فضل الرحمن کو گاڑی سمیت اغوا کیا تھا۔بعدازاں ملزمان نے فضل کو ہلاک کردیا تھا۔مقدمے میں جنید، فیصل ، کاشف اور شیراز مفرور ہیں جن کے تاحیات ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جاچکے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment