اسلام آباد (امت نیوز) ملک کے 5 حلقے جہاں سب سے زیادہ ووٹ مسترد ہو گئے، ان میں 4 سندھ اور ایک پنجاب کا شامل ہے۔تفصیلات کے مطابق 25 جولائی ملکی تاریخ کا سب سے بڑا اور مہنگا ترین الیکشن ہوا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق انتخابات میں 840 قومی و صوبائی حلقوں پر 11 ہزار 673 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔ قومی اسمبلی کے 270حلقوں پر 3 ہزار 428 جبکہ صوبائی اسمبلیوں کی 570نشستوں پر 8 ہزار 245 امیدواروں میں مقابلہ ہوا۔ قومی اسمبلی کیلئے 1ہزار 623 آزاد امیدوار جبکہ صوبائی اسمبلیوں 3 ہزار 856 آزاد امیدواروں نے حصہ لیا۔ خیبرپختون اسمبلی کیلئے 1145 امیدوار میدان میں تھے جبکہ صوبے سے قومی حلقوں پر 721 امیدوار حصہ لے رہے تھے۔ سندھ اسمبلی کیلئے 2 ہزار 179 جبکہ سندھ سے قومی حلقوں کیلئے 814 امیدوار میدان میں تھے۔ پنجاب میں قومی حلقوں کیلئے 1534 امیدوار جبکہ صوبائی اسمبلی کیلئے 3 ہزار 975 امیدوار مد مقابل تھے۔ بلوچستان میں قومی حلقوں پر 290امیدوار اور صوبائی حلقوں پر 946 امیدواروں نے انتخاب لڑا۔ اسلام آباد کے 3 قومی حلقوں پر کل 59 امیدوار تھے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس بار ٹرن آوٹ 52 فیصد رہا، تاہم قومی اسمبلی کے 5 حلقے ایسے تھے، جہاں سب سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے۔ این اے56 اٹک میں 3لاکھ 99ہزار349 ووٹ ، این اے 17ہری پور میں 3لاکھ 43 ہزار442، این اے 114 جھنگ میں 3لاکھ 7ہزار719، جبکہ این اے 146 پاک پتن میں 3لاکھ 7 ہزار419 ووٹ کاسٹ کئے گئے۔ ان حلقوں کی بھی تفصیلات سامنے آئی ہیں، جہاں سب سے زیادہ ووٹ مسترد کئے گئے۔ سب زیاد ووٹ این اے 86 منڈی بہاءالدین میں 15ہزار568ووٹ مسترد ہوئے۔۔این اے 197 کشمور میں 15ہزار340 ووٹ مسترد ہوئے۔ این اے196 جیکب آباد میں 13ہزار 660، این اے 260 نصیر آباد میں 13ہزار597 جبکہ این اے 205 گھوٹکی میں 13ہزار458 ووٹ مسترد ہوئے۔