سانحہ بلدیہ کیس میں گواہوں کی پیشی کا حکم

کراچی(اسٹاف رپورٹر) خصوصی عدالت نے سانحہ بلدیہ فیکٹری کیس میں 4 اگست کو گواہوں کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیا گیا ہے، جبکہ دہشت گردوں کو پناہ دینے اور علاج فراہمی سے متعلق کیس میں ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی یکم ستمبر تک پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ بلدیہ فیکری کیس کی سماعت پر جیل حکام نے مرکزی ملزم رحمان بھولا اور زبیر چریا کو پیش کیا۔ اس موقع پر متحدہ رہنما رؤف صدیقی ودیگر ملزمان بھی پیش ہوئے، تاہم گواہوں کو پیش نہیں کیا جاسکا، جس پر عدالت نے خصوصی عدالت نے بلدیہ فیکٹری کیس میں 4 اگست تک تمام گواہوں کی حاضری یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔ کیس میں اب تک 69 گواہوں کے بیانات قلمبند ہو چکے ہیں جبکہ کل 720 گواہوں کو نامزد کیا گیا ہے۔ اسی طرح دہشت گردوں کو پناہ دینے اور علاج فراہمی سے متعلق کیس میں انیس قائم خانی، قادر پٹیل ، رؤف صدیقی اور پاسبان رہنما عثمان معظم پیش ہوئے جبکہ ڈاکٹر عاصم اور وسیم اختر پیش نہ ہوسکے ،دونوں ملزمان نے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی تھی۔ سماعت پر ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی پیش نہیں کی جاسکی۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کی جے آئی ٹی یکم ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کردی ہے ۔میڈیا سے گفتگو میں پی ایس پی صدر انیس قائم خانی کا کہنا تھا کہ انتخابی نتائج تسلیم نہیں کرتے،کل ورکر اجلاس ہے جس میں اہم فیصلے ہونگے جبکہ پی پی رہنما قادر پٹیل نے کہا کہ اس بارسائنٹفک الیکشن ہوئے ہیں۔ متحدہ کے رؤف صدیقی کا کہنا تھا کہ نتائج یکدم تبدیل ہو جانا سمجھ سے بالاتر ہے، الیکشن کو مسترد کرتے ہیں۔

Comments (0)
Add Comment