تشدد کرنے والے 5 ایف آئی اے اہلکاروں پر سامان چوری کرنے کا الزام

کراچی ( رپورٹ : سید نبیل اختر )25 جولائی کو دوحہ سے کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئر پورٹ پہنچنے والے لیاری کے رہائشی عمیر کوتشدد کا نشانہ بنانے والے 5 ایف آئی اے اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا ، متاثرہ مسافر نے ایف آئی اے اہلکاروں کی جانب سے سامان کی تلاشی کے بہانے قیمتی اشیا چوری کرنے کا الزام عائد کر دیا ۔ تفصیلات کے مطابق الیکشن کے روز کراچی کے علاقے لیاری کے رہائشی 32 سالہ عمیر کو امیگریشن پر تعینات ایف آئی اے اہلکاروں نے سامان کی تلاشی نہ دینے پر بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا ، امیگریشن پر تعینات انسپکٹر مزمل جتوئی ، شفٹ انچارج سب انسپکٹر ذاکر حسین ، کانسٹیبل عطا اللہ میمن ، کاشف الدین اور حمزہ ملکی و غیر ملکی مسافروں کے سامنے عمیر کو تشدد کا نشانہ بناتے رہے جس کی وہاں موجود مسافروں نے فلم بند کر لی اور بعد ازاں سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل کردی گئی ۔ معلوم ہوا ہے کہ ایف آئی اے اہلکاروں نے عمیر کو تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ایئر پورٹ پولیس کے حوالے کر دیا اور اپنے شکایتی خط میں بتایا کہ عمیر قطار میں موجود مسافروں سے جھگڑا کر رہا تھا اور روکنے پر وہ بے قابو ہو گیا ۔ ایف آئی اے نے خط میں کہا گیا شک ہے کہ عمیر نشے میں تھا جس کا جناح اسپتال یا کسی سرکاری اسپتال سے معائنہ ہونا چاہئے ، وہاں پولیس نے عمیر کا بیان ریکارڈ کیا جس میں اس نے شکوہ کیا کہ ایف آئی اے نے اس کے ساتھ زیادتی کی ہے اور اس کا سامان بھی چوری کر لیا ہے ، پولیس نے ایف آئی اے سےمتاثرہ مسافر کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی بات کی تو ایف آئی اے حکام نے کوئی جواب نہیں دیا جس پر پولیس نے بیان ریکارڈ کرنے کے بعد اسے شخصی ضمانت پر رہا کرد یا ۔’’امت‘‘ نے مذکورہ معاملے پر متاثرہ عمیر سے بات کی تو اس نے بتایا کہ ایف آئی اے کے دو اہلکار امیگریشن سے قبل ہی اس کے سامان کی تلاشی لینا چاہتے تھے جس پر اس نے کہا کہ یہ کسٹم یا دیگر ایجنسیوں کا کام ہے ، آپ پاسپورٹ اور امیگریشن کرلیں جس پر ایف آئی اے اہلکاروں نے زبر دستی میرا بیگ کھولنا شروع کر دیا ، میرے احتجاج پر میرا سامان بھی چھین لیا اور مجھے تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد پولیس کے حوالے کر دیا ۔ عمیر نے بتایا کہ اس کا ایک ہینڈ بیگ اسے نہیں ملا ہے جس میں موبائل فونز ، ایک لاکھ 55 ہزار روپے کی غیرملکی کرنسی اور ایک سونے کی چین تھی ۔ عمیر نے کہا کہ دو روز گزرنے کے بعد بھی ایف آئی اے نے مجھ سے سامان واپسی کے لیے رابطہ نہیں کیا ہے ۔ اس حوالے سے ایف آئی اے کے ترجمان نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پرویڈیو وائرل ہونے کے بعد ایف آئی اے حکام نے واقعہ کا نوٹس لیا ہے اور 5 اہلکاروں کو معطل کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں ۔ ترجمان کے مطابق ایف آئی اے سندھ ریجن کے ڈائریکٹر نے ایڈیشنل ڈائریکٹر امیگریشن کو واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیا ہے ۔

Comments (0)
Add Comment