نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کی امور خارجہ کی وزارت نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’’ہمیں امید ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت تعمیری کام کرے گی، تاکہ جنوبی ایشیا پُرامن، مستحکم، محفوظ اور ترقی پر گامزن ہو، اور دہشت گردی اور تشدد سے آزاد ہو۔ عام انتخابات کے بعد اپنا ردعمل ظاہرکرتے ہوئے بھارت کا کہنا تھا کہ پاکستان سے اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں۔ بھارت کی امور خارجہ کی وزارت نے مذاکرات سے متعلق عمران خان کے بیان پر کوئی براہ راست جواب نہیں دیا۔ لیکن اس نے اس بات کا خیرمقدم کیا ہے کہ ”عام انتخابات کے ذریعے پاکستان کے عوام نے جمہوریت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ بھارت ایک خوش حال پاکستان کا خواہاں ہے، جو اپنے ہمسایوں کے ساتھ امن سے رہے۔ دریں اثنا جموں و کشمیر پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر اور سابقہ وزیراعلٰی محبوبہ مفتی نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے اپیل کی ہے کہ وہ پاکستان کے نئے متوقع وزیراعظم عمران خان کے بھارت و پاکستان تعلقات سے متعلق بیان کا مثبت جواب دیں۔ دفعہ 35 اے کے دفاع کو بڑا چیلنج قرارا دیتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ علیحدگی پسند جماعتیں، نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی اپنے نظریاتی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر دفعہ 35 اے کا دفاع کریں۔