پی پی سندھ اسمبلی میں کئی تجربہ کار اراکین سے محروم

کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کا موثر انداز میں سامنا کرنے کیلئے پیپلز پارٹی کو اس بار نئی ٹیم بنانی پڑے گی۔ممکنہ طور پراس بار سندھ اسمبلی میں سعید غنی، سید ناصر شاہ ، امتیاز احمد شیخ، اسماعیل راہو، ڈاکٹر سہراب سرکی، سردار شاہ اور دیگر نثار کھوڑو اور منظور وسان سمیت دیگر کی کمی پوری کریں گے۔ماضی میں مخالفین کو کرارا جواب دینے والے سابق صوبائی وزیر اور اسپیکر کے منصب پر فائز رہنے والے نثار احمد کھوڑو اس مرتبہ کامیاب نہیں ہوسکے۔ 30برس قبل پہلی بار سندھ اسمبلی کا رکن منتخب ہونے والے نثار کھوڑو 2013 تک ہونے والے تمام انتخابات میں ایوان کا حصہ رہے۔عام انتخابات کے موقع پر ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کئے گئے تھے۔حکمران جماعت کی پارلیمانی ٹیم کے اہم رکن رہنے والے منظور وسان بھی کاغذات نامزدگی مسترد ہونے پر ہی اسمبلی نہیں پہنچ سکے۔سابق صوبائی جام مہتاب ڈہر بھی سندھ اسمبلی میں بھرپور کردار ادا کرتے ہیں تاہم وہ الیکشن میں شکست کی وجہ سے اسمبلی میں نہیں پہنچے۔ ڈاکٹر سکندر میندھرو سینیٹر بن گئے ہیں۔ پیر مظہرالحق کے بجائے اس بار ان کے بیٹے کو ٹکٹ ملا جو اب رکنیت کا حلف اٹھائیں گے۔پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی نئی ٹیم سامنے آئے گی۔پیپلز پارٹی کے پرانے اور زیادہ تجربہ کار اراکین سندھ اسمبلی میں آغا سراج درانی ، امتیاز احمد شیخ، سید قائم علی شاہ، ناصر حسین شاہ،سہراب سرکی، شرجیل انعام میمن اور سید مراد علی شاہ سینئر شامل ہیں۔ آغا سراج درانی نے پارٹی قیادت سے اس بار اسپیکر کے بجائے صوبائی وزیر بننے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ان کی جگہ 2بار ڈپٹی اسپیکر رہنے والی شہلا رضا بھی اسپیکر بنایا جاسکتا ہے۔ تاہم ابھی ان امور پر زیادہ غور نہیں ہوا ہے۔

Comments (0)
Add Comment