اسلام آباد (رپورٹ:وجیہ احمد صدیقی ) وفاقی دارالحکومت کے بعض ذرائع نے دعوی کیا ہے کہ نواز شریف کی پمز منتقلی کے بعد ان کا اگلا سفر لندن کا ہوگا،کیونکہ ان کی مقتدر حلقوں کے ساتھ ڈیل ہوگئی ہے کہ عمران خان کے وزیر اعظم کا حلف اٹھانے سے قبل وہ بہتر علاج کی خاطر پاکستان اور سیاست چھوڑ دیں گے۔مذکورہ ذرائع کا دعوی ہے کہ ایک سابق آرمی چیف نے اس’’ڈیل‘‘میں اہم کردار ادا کیا ہے اورنواز شریف کے ساتھ لندن جانے والوں میں ان کی بیٹی اور والدہ بھی شامل ہوں گی ،تاہم اڈیالہ میں قید ان کے دامادکیپٹن (ر) صفدر کے بارے میں ابھی فیصلہ نہیں ہوا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہی وجہ ہے کہ عمران خان نے اپنے حلف اٹھانے کے لیے11اگست کی تاریخ دی ہے ۔دوسری طرف لیگی ذرائع نے ڈیل سے متعلق اطلاعات کی تردید کی ہے، تاہم ’’ڈیل‘‘ےبارے میں اصرار کرنے والے ذرائع کا کہنا ہےکہ ڈیل کے بارے میں شہباز شریف کو علم تھا ۔اسی لیے انہوں نے انتخابات میں دھاندلی کے الزامات کے حوالے سے کل جماعتی کانفرنس میں کوئی سخت یا پر تشدد مؤقف نہیں اختیار کیا تھا۔وہ کانفرنس میں شرکت سے قبل نواز شریف سے ملاقات کرکے آئے تھے اور شہباز شریف کے مؤقف کی تمام لیگی رہنماؤں نے تائید کی تھی ۔تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ عمران خان کے لیے آزاد نواز شریف کی بہ نسبت مقید نواز شریف زیادہ خطرناک ہوگا ۔ اس لیے ان کے حق میں بہتر یہی ہے کہ نواز شریف ملک سے باہر رہیں ۔