اپوزیشن لیڈر کے منصب سے بھی متحدہ ہاتھ دھو بیٹھی

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ اسمبلی کی تاریخ میں 30 برس کے دوران اپوزیشن میں بیٹھنے کے باوجود اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ایم کیو ایم کے پاس نہیں رہےگا۔ سندھ اسمبلی اپوزیشن لیڈر کے لئے تحریک انصاف کے رہنماؤں عمران اسماعیل، خرم شیرزمان و حلیم عادل شیخ کے نام سرفہرست ہیں۔1988 سے مئی 2018 تک سندھ میں پیپلزپارٹی ،نواز لیگ اور قائد لیگ کی حکومتوں میں متحدہ بھی اقتدار میں شامل رہی۔اس دوران جب بھی متحدہ سندھ اسمبلی کے اپوزیشن بنچوں پربیٹھی تو اپوزیشن لیڈر بھی اسی کا بنا۔اب یہ پہلی بار ہوگا کہ متحدہ کو سندھ اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کے باوجود اپوزیشن لیڈر کا عہدہ نہیں ملے گا۔ سندھ میں 98 اراکین کی واضح برتری کے ساتھ پی پی حکومت بنے گی۔ایوان کے باقی 69 اراکین میں پی ٹی آئی کے ایم پی ایز کی تعداد 30، متحدہ 21 و جی ڈی اے اراکین کی تعداد 15 ہوگی۔ جی ڈی اے اور پی ٹی آئی اتحادی جماعتیں ہیں۔سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا منصب پی ٹی آئی کو ملنے کا واضح چانس ہے۔قانون کے مطابق اپوزیشن لیڈر کو وزیر کے مساوی تنخواہ اور مراعات ملتی ہیں۔ پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن لیڈرکے منصب کیلئے پی ایس111 سے منتخب ہونے والے عمران اسماعیل، پی ایس110 سے منتخب ہونے والے خرم شیر زمان اور پی ایس 99 سے نو منتخب رکن سندھ اسمبلی حلیم عادل شیخ شامل ہیں۔

Comments (0)
Add Comment