علاج کیلئے بیرون ملک بھجوائے جانے کے امکانات کم

اسلام آباد (رپورٹ: محمد فیضان) انتہا ئی ا علیٰ حکومتی اور سرکاری ذرا ئع نے نوا زشریف کو ہسپتال منتقل کیے جانے کے حوالے سے کسی بھی ڈیل کی سختی سے تردید کی ہے۔ ذرا ئع کا کہنا ہے کہ سابق وزیرا عظم نواز شریف کو علا ج کے لیے باہر نہیں بھیجا جا ئے گا ، وہ سزا یا فتہ ہیں اور جو مجرم سزا بھگت رہا ہو اس کو علاج کے لیے ملک سے باہر نہیں بھجوایا جا سکتا ۔ ذرا ئع نے امت کو بتا یا کہ نواز شریف کو ملک کے اندر ہی ہر ممکن علا ج کی سہولت فرا ہم کی جائے گی اور اس سلسلے میں متعلقہ اداروں کو تمام ضروری ہدایات دے دی گئی ہیں ۔انہوں نے ایک سوا ل پر کہا کہ جب تک عدالت ان کی سز ا معطل نہیں کرتی وہ سزا یافتہ ہی رہیں گے، اگر ان کے ڈاکٹر بیرون ملک علا ج کا مشورہ دے بھی دیں تو اس صورت میں عدا لت اس امر کا جا ئزہ لے گی اور ایک آزادمیڈیکل بورڈ تشکیل دینے کا حکم دے سکتی ہے، تاہم اگر عدا لت سزا معطل کردے اور پھر ان کا کیس سنا جا ئے تو اس صورت میں بھی ان کے بیرون ملک جانے کے لیے ضروری ہو گا کہ اس بیماری کا علاج پاکستان میں نہ ہو۔ ذرا ئع کے مطابق نگران حکومت میڈیکل بورڈ کی سفارش پر بھی سابق وزیر اعظم کو ملک سے باہر بھجوانے کا حکم نہیں دے سکتی ان کا فیصلہ عدا لت عالیہ یا عدالت عظمیٰ یا پھر نئی منتخب حکو مت ہی کرے گی۔

Comments (0)
Add Comment