پرویز الٰہی کو پنجاب میں اہم ذمہ داریاں دینے کا فیصلہ

اسلام آباد (نمائندہ امت) تحریک انصاف کی جانب سے سابق وزیر اعلیٰ چودھری پرویز الٰہی کو پنجاب میں اہم ذمہ داریاں سونپنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔گرین سگنل ملنے پر مسلم لیگ قائد اعظم کے رہنما چودھری پرویز الٰہی نے قومی اسمبلی کے الیکشن میں جیتی گئی دونوں نشستیں چھوڑ کر پنجاب میں رہنے کا اعلان کر دیا ہے ۔نواز لیگ کی جانب سے پنجاب میں حکومت سازی کی کوششوں کے حوالہ سے متضاد اطلاعات ہیں ۔نواز لیگی رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت اب پنجاب میں بھی حکومت سازی میں دلچسپی نہیں رکھتی ۔سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نواز لیگ نے اپنی حکومت سازی کی کوششیں ترک نہیں کی ہیں ۔ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سمیت 14 آزاد اراکین وزارت اعلیٰ کیلئے نواز لیگ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے اہم ذمہ داریاں دیے جانے کے فیصلے کے بعد قائد لیگ کے رہنما چودھری پرویز الٰہی نے قومی اسمبلی کی دونوں نشستیں چھوڑ کر پنجاب اسمبلی کی سیٹ اپنے پاس رکھنے کا اعلان کر دیا ہے ۔پرویز الٰہی نے نواز لیگ کو پنجاب میں اکثریت حاصل ہونے کا دعویٰ یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے کبھی سیاسی بلیک میلنگ کی تھی اور نہ ہی کریں گے۔ تحریکِ انصاف کا ساتھ صرف پاکستان کیلئے دیا ہے۔صاف اور شفاف الیکشن کے انعقاد میں فوج کا کردار قابلِ ستائش ہے۔باخبر ذرائع کے مطابق اگرچہ پرویز الٰہی پنجاب میں وزارت اعلیٰ کے خواہش مند ہیں اور وہ اب بھی اس عہدے کیلئے کوشاں ہیں تاہم پی ٹی آئی صوبے میں اپنا وزیر اعلیٰ لانے کا فیصلہ کر چکی ہے ۔کسی بھی صوبے میں وزارت اعلیٰ کے بعد دوسرا اہم ترین عہدہ یعنی وزیر داخلہ کا ہے جو پرویز الٰہی کو دیا جاسکتا ہے ۔ذرائع کے مطابق چودھری پرویز الٰہی کو محکمہ داخلہ کا وزیر بنانے پر پی ٹی آئی کی حکومت بھی تیار ہو سکتی ہے ۔پرویز الٰہی کی موجودگی میں تحریک انصاف کو پنجاب میں نواز لیگ کے خلاف اہم اور تجربہ کار اتحادی میسر آ جائے گا ۔ذرائع نے انکشاف کیا ہے کہ پرویز الٰہی نے نواز لیگ کے اندر شگاف ڈالنے پر کام شروع کر دیا ہے ۔ان کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ کم از کم 10 نواز لیگی ارکان چودھری پرویز الٰہی سے رابطے میں آ گئے ہیں جن کی تعداد آنے والے دنوں میں مزید بڑھنے کا امکان ہے ۔ ان دعوؤں کی دیگر آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔قبل ازیں پیر کو قائد لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی قیادت میں ایک وفد نے بنی گالہ میں چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات کی اور انہیں انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کرنے پر مبارکباد دی۔انہوں نے اس موقع پر وفاق اور پنجاب میں حکومت بنانے کے معاملے پر تحریک انصاف کی بھر پور حمایت کا اعلان کیا۔ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مستقبل کیلئے وہ عمران خان کے منشور و پروگرام سے متفق ہیں۔ قائد لیگ پنجاب اور مرکزی حکومت کی تشکیل میں تحریک انصاف کی بھر پور مدد کرے گی ۔تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے حمایت کے اعلان پر چوہدری شجاعت حسین و پرویز الہٰی سمیت وفد کے اراکین اور دیگر تمام رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔چوہدری برادران و قائد لیگ کے وفد کی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے ۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں چوہدری برادران نے عمران خان کے سامنے کوئی بھی مطالبہ نہیں رکھا۔قائد لیگ کے وفد نے انہیں انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی اور ان کو غیر مشروط حمایت کی یقین دہانی کرائی۔قائد لیگ نے وزارتیں دینے کا معاملہ پی ٹی آئی سربراہ کی صوابدید پر چھوڑ دیا۔چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ ملکی مفاد میں قائد لیگ نے عمران خان کا ساتھ دینے کا اعلان کیا اور کہا کہ ملکی حالات اس بات کے متقاضی ہیں کہ پی ٹی آئی سربراہ کا ساتھ دیا جائے۔ادھر نواز لیگ کی جانب سے پنجاب میں حکومت سازی کی کوششوں کے حوالہ سے متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں ۔پنجاب کے سابق وزیر تعلیم و نواز لیگی رہنما رانا مشہود کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت اب پنجاب میں بھی حکومت سازی میں دلچسپی نہیں رکھتی ۔ رانا مشہود کے اس بیان کو حکومت سازی میں نواز لیگ کی عملاً ناکامی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے تاہم سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ نواز لیگ نے اپنی حکومت سازی کی کوششیں ترک نہیں کی ہیں ۔ سابق وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سمیت 14 آزاد اراکین وزارت اعلیٰ کیلئے نواز لیگ کے امیدوار کو ووٹ دیں گے۔

Comments (0)
Add Comment