اسلام آباد/پشاور(مانیٹرنگ ڈیسک/ایجنسیاں) پنجاب میں حکومت سازی کے بعد خیبر پختون میں وزارت اعلیٰ کا معاملہ بھی عمران خان کے لیے چیلنج بن گیا، پرویز خٹک نے وزیر اعلیٰ خیبر پختون بننے کی ضد پکڑ لی۔تحریک انصاف کو دو تہائی اکثریت مل گئی لیکن اس کے باوجود وزیراعلیٰ کون بنے گا ؟ اس کا فیصلہ نہ ہوسکا۔ذرائع کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان عاطف خان کو خیبرپختون کا وزیراعلیٰ بنانا چاہتےہیں لیکن پرویز خٹک کسی صورت وزارت اعلیٰ کی دوڑ سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں ہیں۔ذرائع کا کہنا ہےکہ پرویز خٹک نے وزیراعلی خیبرپختونخوا بننے کیلئے لابنگ شروع کردی ہے اور عمران خان انہیں قومی اسمبلی میں لانا چاہتے ہیں۔ذرائع نےبتایا کہ پرویز خٹک نے 45 نو منتخب ایم پی ایز کا اجلاس اسپیکر ہاؤس پشاور میں بلایا جس کے ذریعے وہ عمران خان پر دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے پرویز خٹک کا کہنا تھا کہ انہیں تمام ایم پی ایز کی حمایت حاصل ہے۔ ایک اور ذرائع کے مطابق پرویز خٹک، علی امین گنڈا پور وزیر اعلیٰ کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔ جنہیں کپتان نے نمبر گیم پورا نہ ہونے کے باعث قومی اسمبلی کی نشستیں نہ چھوڑنے کی ہدایت کی ہے۔ سوات سے منتخب ڈاکٹر حیدر علی کو بھی قومی اسمبلی کی نشست رکھنے کا کہا گیا ہے۔ وزارت عالیہ کی اس دوڑ میں اب سابق صوبائی وزیر عاطف خان، شہرام ترکئی، تیمور خان جھگڑا اور اشتیاق ارمڑ کے نام رہ گئے ہیں۔ عاطف خان عمران خان کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں۔ ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے قلمدان کے امیدوار اپنی لابنگ میں مصروف ہیں۔ تیمور خان جھگڑا کو اسد عمر گروپ جبکہ اشتیاق ارمڑ کو پرویزخٹک کی حمایت حاصل ہے۔دوسری جانب پشاور میں پی ٹی آئی نے کلین سویپ کیا ہے اور یہاں سے 13 ایم پی ایز منتخب کئے ہیں جن کی کوشش ہے کہ وزارت عالیہ کا قلمدان پشاور کے پاس ہی رہے۔ دوسری طرف پرویز خٹک نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ کے حوالے سے پارٹی چیئرمین عمران خان جو فیصلہ کریں گے انہیں قبول ہوگا۔منتخب ارکان اسمبلی کے ساتھ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں کوئی اختلاف نہیں، میرے بارے میں عمران خان جو فیصلہ کریں گے مجھے قبول ہوگا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی میں کوئی گروپ بندی نہیں ہے۔