جامعہ کراچی-فیسوں میں اضافےسے59شعبےطلبا سے خالی

کراچی(رپورٹ: راو افنان) جامعہ کراچی نے فیسوں میں غیرمعمولی اضافہ کر کے طلبہ کا داخلہ لینے کا رجحان ہی ختم کر ڈالا ہے۔ فیسوں میں اضافے سے مختلف پروگرامز کے 59 شعبے طلبا سے خالی پڑے ہیں ، ماسٹرز ایوننگ کے 49 شعبوں میں سےمحض 15 جاری رہ سکے جبکہ یک سالہ پی جی ڈی کے 15 شعبوں اور سرٹیفیکیٹ پروگرام کے 4 شعبوں میں کوئی داخلہ ہی لینے نہ آیا۔ اسی طرح پی جی ڈی لیڈنگ ٹو ماسٹر ایک سالہ پروگرام کے 10 شعبہ جات میں سے بھی صرف 4 میں داخلے ہو پائے۔ تفصیلات کے مطابق جامعہ کراچی انتظامیہ نے ایوننگ ماسٹر پروگرام 2018-19 کی فیسیں 49 شعبہ جات میں 28 ہزار روپے سے لیکر 56 ہزار روپے رکھیں جبکہ سہولیات نہ ہونے کے برابر تھی جس کی وجہ سے صرف 15 شعبہ جات میں ہی داخلے ہوپائے جن میں شعبہ اپلائیڈ میتھمیٹکس، کیمیائی، کامرس(جنرل)، جرمیات، اکنامکس اینڈ فنانس، ایجوکیشن، ایک سالہ انگریزی پروگرام، ہیلتھ فزیکل ایجوکیشن اینڈ اسپورٹس سائنسز، ہیومن ریسورسز منیجمنٹ، بین الاقوامی تعلقات،اسلامک بینکنگ اینڈ فنانس،ابلاغ عامہ،نفسیات،پبلک ایڈمنسٹریشن اور ڈیڑھ سالہ ٹیچرز ایجوکیشن کا بی ایڈ پروگرام شامل ہیں،اسی طرح لیڈنگ ٹو ماسٹر کے لئے 10 شعبہ جات میں ڈپلومہ پروگرام کیلئے داخلے کھولے گئے تھے جن میں سے صرف 4 میں ہی داخلے ہو پائے جن میں آڈیولاجی اینڈ اسپیچ پیتھالوجی، ہیومن ریسورسز منیجمنٹ، پبلک ایڈمنسٹریشن اور سپلائی چین منیجمنٹ شامل ہیں تاہم ٹیسٹ بیسڈ ایم بی اے پروگرام اور ریموٹ سینسنگ اینڈ جغرافیکل انفارمیشن سسٹم کی نشتیں پر کرنے میں داخلہ کمیٹی کامیاب رہی۔دوسری جانب ایک سالہ پوسٹ گریجویٹ ڈپلومہ پروگرام کے 15 شعبہ جات اور ششمائی و ایک سالہ سرٹیفیکیٹ پروگرام کے 4 شعبہ جات میں ایک بھی داخلہ نہ ہو پایا۔ معلوم ہوا کہ انتظامیہ نے رواں سال ایک سالہ ڈپلومہ پروگرام کی فیس مختلف شعبہ جات میں 25 ہزار سے لیکر 33 ہزار تک مقرر کی تھی،اسی طرح سرٹیفیکیٹ کورسز کی فیس مختلف شعبہ جات میں 13 ہزار سے لیکر 30 ہزار تک مقرر کی تھی،ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ماسٹر پروگرام کی 2200 سے زائد نشتوں پر 1800 درخواستیں موصول ہوئی تھیں جن میں سے 1360 کو مذکورہ 15 شعبہ جات میں داخلے دئیے گئے ہیں،ذرائع کا کہنا ہے کہ 450 سے زائد درخواستیں جو رد کی گئی ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے دوسرے شعبہ جات میں ماسٹر پروگرام کی خواہش ظاہر کی تھی اور وہ شعبہ جات چلانے کیلئے کم از کم 35 نشتوں کا پر ہونا لازمی ہے جس کی وجہ سے وہ طلبہ داخلوں سے محروم ہوگئے ہیں،معلوم ہوا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے ایوننگ ماسٹر پروگرام میں داخلوں کا گراف گرتا جا رہا ہے اور رجحان کم ہونے کی وجہ زیادہ فیسوں کا ہونا ہے اسکے علاوہ ایوننگ کے طلبہ پوائنٹ بس سروس سمیت مختلف سہولیات سے بھی محروم رہتے ہیں۔ ’’امت‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے ڈائریکٹر ایڈمیشن کمیٹی پروفیسر ڈاکٹر احمد قادری کا کہنا تھا کہ مختلف شعبہ جات کی فیسز مختلف ہیں جبکہ جامعہ کی فیسیں اب تک دوسری سرکاری اور نجی جامعات سے کم ہیں،ان کا کہنا تھا طلبہ کو یہ آگاہی دینے کی ضرورت ہے کہ جو پروگرام جامعہ کی طرف سے آفر کئے گئے تھے ان کی اہمیت کیا ہے اور مستقبل کس چیز کا ہے،انہوں نے بتایا کہ طلبہ کی جانب سے مذکورہ 15 شعبہ جات کے لئے ہی درخواستیں موصول ہوئی تھی جس کی وجہ سے 15 ہی شعبہ جات میں داخلے دئے گئے،ان کا کہنا تھا کہ اکیڈمک کونسل سے منظور ہے کہ کسی بھی شعبہ کو چلانے کے کم از کم 35 نشستوں کا پر ہونا ضروری ہے تاکہ اساتذہ اور عملے کی تنخواہیں نکل سکیں اور جامعہ کو خسارہ نہ ہو،انہوں نے مزید کہا کہ جو 400 سے زائد طلبہ داخلوں سے رہ گئے ہیں ان سے میسج اور فون کے ذریعے رابطہ کریں گے کہ وہ مذکورہ 15 شعبہ جات میں داخلہ لینے کے خواہشمند ہیں تو جامعہ انتظامیہ ان کو داخلے دینے کے لئے تیار ہے۔

Comments (0)
Add Comment