وزیراعلیٰ پنجاب کی نامزدگی عمران کے لئے امتحان بن گئی

اسلام آباد/ لاہور ( نمائندگان امت)وزیر اعلیٰ پنجاب کی نامزدگی عمران کیلئے امتحان بن گئی۔ وزارت اعلیٰ کیلئے چکوال کےراجہ یاسر اور میانوالی کے سبطین خان کے نام بھی سامنے آ گئے،جس کے بعد امیدواروں کی تعداد5 ہو گئی ہے۔ ق لیگ سے سودے بازی اور پرویز خٹک کو وفاق میں رکھنے سے معاملات الجھ گئے۔ عاطف خان کو وزیر اعلیٰ خیبر پختون بنانے کا فیصلہ کر لیا گیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی پرتحریک انصاف میں گومگو کی کیفیت برقرار ہے۔پارٹی رہنماوٴں کی آپس کی لڑائی اور نیب زدہ علیم خان کے خلاف پارٹی کے اندر اور باہر سخت تبصروں نے پارٹی چیئرمین کے پسندیدہ امیدوار کیلئے ہی مشکلات پیدا کردیں۔پارٹی ذرائع کے مطابق پنجاب کی وزارت اعلیٰ کیلئے نامزدگی میں سب سے اہم رکاوٹ آزاد ارکان کو قابو کرنے میں مشکلات تھیں ،جو اب کافی حد تک کم ہوگئی ہیں اور مطلوبہ تعداد پوری کرلی گئی ہے ،تاہم پارٹی کے اندر اہم رہنماوٴں میں وزارت اعلیٰ کی دوڑ عملاً باہمی لڑائی کی شکل اختیار کرگئی ہے۔ وزیراعلیٰ نامزد نہ کرنے کی ایک وجہ یہ بھی معلوم ہوئی ہے کہ ق لیگ کے ساتھ مکالمہ مکمل کرنا تھا، تاکہ بعد میں کوئی غلط فہمی پیدا نہ ہو۔ذرائع کے مطابق چوہدری برادران میجر(ر) طاہر صادق کو وفاقی وزیر داخلہ بنوانا چاہتے ہیں ،جبکہ پی ٹی آئی قیادت پرویز خٹک کو وفاق میں رکھنا چاہتی ہے، اس سے بھی معاملات الجھے ہیں۔ ذرائع کے مطابق اگلے 24سے 36گھنٹے میں وزیراعلیٰ پنجاب کا فیصلہ ہوجائے گا۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ یاسمین راشد کے حوالے سے جو باتیں سامنے آتی رہی ہیں ،وہ سب میڈیا کہانیاں تھیں۔اسی طرح سابق اپوزیشن لیڈر میاں محمودالرشید کے وزیراعلیٰ نامزد ہونے کا بھی کوئی امکان نہیں ،البتہ انہیں صوبائی وزارت دی جاسکتی ہے۔ ذرائع کے مطابق چیئرمین عمران خان بہت ممکن ہے کوئی ایسا فرد سامنے لے آئیں ،جو بالکل نیا ہو۔ان ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ کے بارے میں پارٹی کے اندر اور باہر بحثوں کا اتنا گند مچا ہے کہ اب چیئرمین نے اس معاملے کو پارٹی کے اندر زیر بحث لانا بند کردیا ہے۔ اس لیے وہ جو بھی فیصلہ کریں گے ،خود کریں گے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ چکوال سے نومنتخب رکن اسمبلی راجہ یاسر اور میانوالی سے ایم پی اے سبطین خان کوبھی وزیر اعلیٰ پنجاب بنانے پر غور کیا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق شاہ محمود قریشی کی خواہش ہے کہ وہ ضمنی الیکشن لڑکر پنجاب کی وزارت اعلیٰ سنبھالیں اور ان کے صوبائی اسمبلی کا رکن منتخب ہونے تک پنجاب میں عبوری وزیراعلیٰ لایا جائے ،لیکن پارٹی قیادت کی خواہش ہے کہ شاہ محمود مرکزمیں ہی رہیں،قیادت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ شاہ محمود کو اسپیکر شپ یا مرضی کی وزارت دی جاسکتی ہے۔جبکہ جوڑتوڑ کے دوران نومنتخب رکن پنجاب اسمبلی معاویہ اعظم اور فیصل حیات جبوانہ تحریک انصاف میں شامل ہوگئے ہیں ۔دونوں نے بنی گالہ میں عمران خان سے ملاقات میں اپنی شمولیت کا اعلان کیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب میں حکومت سازی کے لیے مطلوبہ اکثریت حاصل کرلینے کے بعد تحریک انصاف کی قیادت نے مضبوط اور تجربہ کار شخصیت کو اسپیکر پنجاب اسمبلی بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سلسلے میں پی ٹی آئی کی قیادت کی خواہش ہے کہ مسلم لیگ (ق) پنجاب کے صدر چوہدری پرویز الہیٰ کو اس منصب پر لایا جائے۔ چوہدری پرویز الٰہی پہلے بھی اسپیکر پنجاب اسمبلی کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھا چکے ہیں اور انہوں نے پہلے ہی قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ کر پنجاب میں فعال کردار ادا کرنےکا اعلان کیا ہے۔ علاوہ ازیں تحریک انصاف کے رہنما محمود الرشید نے کہاہے کہ وزارت اعلیٰ پنجاب کے لئے عمران خان کوئی ایسا فیصلہ نہیں کریں گے ،جس سے پارٹی دفاعی اپوزیشن میں آجائے۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے محمود الرشید نے کہاہے کہ علیم خان کے بارے میں میڈیا پر جو تحفظات کا اظہار کیا جارہاہے وہ ٹھیک ہیں ۔ عمران خان بھی اس سارے معاملے کو دیکھ رہے ہیں ۔ ان سے میڈیا سمیت دیگر افراد مل چکے ہیں اور اس حوالے سے عمران خان اپنا ذہن بنا چکے ہیں۔ وہ آئندہ 48گھنٹے میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے نام کا اعلان کردیں گے ،جس سے سب کو خوشگوار حیرت ہوگی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب ، عمران خان کی زیر نگرانی کام کرے گا ۔ ہماری کوشش ہوگی کے پنجاب میں صحت ، تعلیم اور خوراک کے حوالے سے خوشگوار تبدیلیاں لیکر آئیں ۔انہوں نے کہا پرویز الہٰی کو پنجاب اسمبلی میں اسپیکر شپ دینے کا فیصلہ حتمی نہیں ،بلکہ یہ ایک تجویز ہے اور ہو سکتا ہے کہ اس پر عمل در آمد ہو جائے ۔انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کو وزارت اعلیٰ پنجاب کے لئے ضمنی الیکشن لڑانے کے امکانات نظر نہیں آتے ۔دوسری جانب منگل کو بنی گالہ میں تحریک انصاف کے قائدین کا مشاورتی اجلاس ہوا ،جس میں حکومت سازی کے حوالے سے امور زیرغور آئے۔ذرائع کے مطابق سربراہ تحریک انصاف عمران خان نے وزیراعلیٰ خیبرپختون کے لئے عاطف خان کے نام کی حتمی منظوری دیتے ہوئے پارٹی ارکان کو ہدایت کی کہ وہ عاطف خان کی قیادت میں صوبے میں تحریک انصاف کے منشور کو عملی جامہ پہنانے کے لئے کام کریں۔اجلاس میں خیبر پختون کابینہ کے لئے ناموں کی بھی منظوری دی گئی ،جس کے مطابق شہرام ترکئی،شاہ فرمان،فضل الہٰی،محمود جان،تیمور سلیم جھگڑا کووزیر بنایا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ تیمور سلیم کو تعلیم کا قلمدان سونپنے کا فیصلہ بھی کرلیا گیا ہے۔اجلاس میں گورنر خیبر پختون کے لئے بھی مختلف ناموں پر غور کیا گیا،عمران خان نے سابق چیف سیکریٹری ارباب شہزاد کو گورنر بنانے کی منظوری دی ،تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ارباب شہزاد گورنر کے بجائے وزیراعظم کے مشیر کے طور پر کام کرنے کے خواہشمند ہیں۔واضح رہے کہ گزشتہ روز پرویز خٹک نے اسپیکر ہائوس پشاور میں تعارفی اجلاس کے نام پر 45ارکان اسمبلی کا پاور شو کیا تھا،جس میں اسد قیصر اور شاہ فرمان بھی شریک ہوئے تھے ۔پاور شو کا مقصد عمران خان کو یہ باور کرانا تھا کہ ارکان کی اکثریت پرویز خٹک اور اسد قیصر کے ساتھ ہے۔ اجلاس میں شریک ایک ایم پی اے نے ’’امت‘‘ کو بتایا کہ انہیں پرویز خٹک کی فون کا ل موصول ہوئی اور بتایا گیا کہ وزیر اعلیٰ کے نام کے لئے مشاورتی اجلاس بلایا گیا ہے ،جس کی وجہ سے اجلاس میں شریک ہوا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ 45ایم پی ایز اکھٹے کرنے پر پارٹی چیئرمین نے پرویز خٹک سے باز پرس کی ہے ،جس پر انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا میں انکی باتیں حقیقت کے برعکس پیش کی گئی ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان کی جانب سے عاطف خان کا نام فائنل کرنے کے باوجود پرویزخٹک کی وزیراعلیٰ کے عہدے کے لیے لابنگ جاری ہے اور دوسرے آپشن کے طور پر وہ اسد قیصراور تیسرے آپشن کے طور پر شاہ فرمان کو وزیراعلیٰ بنوانے کے خواہشمند ہیں۔

Comments (0)
Add Comment