رائو کے ناجائز اثاثوں- منی لانڈرنگ کے شواہد مل گئے

کراچی (رپورٹ:نواز بھٹو) نیب کراچی نے سابق ایس پی ملیر راؤ انوار کے خلاف منی لانڈرنگ آمد ن سے زائد جائیداد بنانے اور غیر ملکی اثاثوں سے متعلق کیس کی ابتدائی چھان بین مکمل کر لی ۔ٹھوس شواہد ملنے کے بعد باقاعدہ تحقیقات کی منظوری کے لئے نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد کو کوائف ارسال کر دئیے گئے۔ نیب ترجمان کا کہنا ہے کہ چھان بین مکمل ہونے کے بعد نیب قوانین کے تحت ہی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق نیب کراچی نے سابق ایس پی راؤ انوار کے خلاف منی لانڈرنگ آمد ن سے زائد جائیداد بنانے اور غیر ملکی اثاثوں کے کیس کی ابتدائی تحقیقات مکمل کر نے کے بعد اس کی تحقیقات کی باقاعدہ منظوری کے لئے نیب ہیڈ کوارٹر اسلام آباد سے رجوع کر لیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق ابتدائی چھان بین کے دوران ان کا سفری ریکارڈ اور بنک اکاؤنٹس اور دیگر ذرائع سے بھاری رقم باہر منتقل کرنے سے متعلق حاصل کئے جانے والے دستاویزات کا جائزہ لیا گیا جبکہ اس سلسلے میں ایف آئی اے بنکنگ سرکل سے بھی معاونت حاصل کی گئی ۔ نیب نے راؤ انوار اور اس کے اہل خانہ کے نام پر موجود منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ، غیر ملکی اثاثوں اور بنک اکاؤنٹس کا ریکارڈ حاصل کرنے کے بعد جائزہ لیا گیا۔نیب کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر امت کو بتایا کہ حاصل ہونے والے سے ٹھوس شواہد ملے ہیں جس کی بنیاد پر نیب کراچی نے نیب ہیڈ کوارٹر سے اس کی باقاعدہ تحقیقات شروع کرنے کی منظوری کے لئے رجوع کر لیا ہے۔ نیب ذرائع کے مطابق اثاثوں اور بنک اکاؤنٹس کے ریکارڈ کے لئے نیب حکام کو رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا۔ مختلف پولیس اہلکاروں سے رابطے کئے گئے جن میں سے کچھ نے مکمل تحفظ فراہم کرنے کی یقین دہانی کے بعد استغاثہ کا گواہ بننے کے لئے حامی بھری ہے۔ ذرائع کے مطابق زیادہ تر رقم حوالہ ہنڈی کے ذریعے بھیجی گئی اس میں کتنے ایجنٹ ملوث تھے اس کے اعداد و شمار باقاعدہ تحقیقات کے بعد سامنے آئیں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کیس کی چھان بین کے لئے نیب کراچی نے ماہر اور سینیئر افسران مقرر کئے تھے ۔واضح رہے کہ نیب نے یہ چھان بین نقیب اللہ کے والد محمد خان محسود کی جمع کروائی جانے والی تحریری درخواست پر ریجنل بورڈ سے منظوری کے بعد شروع کی تھی۔ نیب کراچی نے محمد خان محسود کو بھی نیب کراچی میں طلب بیان بھی قلمبند کیا تھا اور ان کی طرف سے پیش کئے جانے والے شواہد کی جانچ پڑتال اور مختلف اداروں سے تصدیق کے بعد اس کیس کی جانچ پڑتال کی اجازت لی گئی۔اس سلسلے میں جب نیب کراچی کے ترجمان سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ابتدائی چھان بین مکمل ہونے کے بعد نیب قوانین کے تحت ہی کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ انہوں نے کہا معاملہ ابھی ابتدائی مراحل میں ہے اس لئے کسی قسم کے تفصیلات ظاہر نہیں کئے جا سکتے۔

Comments (0)
Add Comment