کراچی(اسٹاف رپورٹر)احتساب عدالت نے پولیس پٹرول بلز کی مد میں 5 کروڑ روپے کی کرپشن سے متعلق ریفرنس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم سابق اے آئی جی لاجسٹک تنویر حسین طاہر کو 10 سال قید کی سزا کا حکم دے دیا۔عدالت نے مجرم پر ڈھائی کروڑ روپے بھی جرمانہ عائد کیا ہے ۔عدالت نے شریک ملزم سابق اے آئی جی فدا حسین کو عدم ثبوت و شواہد کی بناپر بری کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔احتساب عدالت نے سوئی سدرن گیس کمپنی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے کروڑو روپے کی خورد برد کرنے سے متعلق ریفرنس میں جرم ثابت ہونے پر کمپنی کی سابق اسسٹنٹ منیجر فنانس حنا جبین کو 10سال قید کی سزا کا حکم دے دیا۔عدالت نے مجرمہ پر 43لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے ۔عدالت نے مجرم پروٹوکول افسر علی کیانی کو 7سال قید کی سزاکا حکم بھی دے دیا ، عدالت نے مجرم پر 10لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کیا ہے، جبکہ عدالت نے عدم ثبوت وشواہد کی بناپر شریک ملزم اطہر حسین کو بری کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔دریں اثنا انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے دھماکہ خیزمواد رکھنے سے متعلق کیس میں جرم ثابت ہونے پر کالعدم تنظیم کے دہشت گردوں محمد ندیم خان اور سہیل الدین کو 14،14 سال قید کی سزا کا حکم دے دیا ہے ۔خصوصی عدالت نے غیر قانونی اسلحہ ، ٹرک لوٹنے اور تاوان کی رقم طلب کرنے سے متعلق مقدمات میں جرم ثابت ہونے پر 4 مجرموں نوید احمد ، مشتاق ، شاہد اور دیدار علی کو 10،10سال قید کی سزا کا حکم دے دیا۔عدالت نے مجرمان پر فی کس 2،2لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔ عدالت نے غیر قانونی اسلحہ رکھنے سے متعلق مقدمہ میں مجرم نوید احمد کو 5سال قید اور 1لاکھ روپے جرمانہ بھی عائد کردیا۔