سابق ڈی جی اسپورٹس بورڈ اختر گنجیرہ دوبارہ عہدہ لینے کیلئے سرگرم

اسلام آباد(وقاص چوہدری )پاکستان ا سپورٹس بورڈ ( پی ایس بی) کے نیب زدہ سابق ڈائریکٹر جنرل اختر نواز گنجیرہ ایک مرتبہ پھر ادارے کی سربراہی کے خواب دیکھنے لگے ہیں۔ مسلم لیگ (ن )کے اہم رہنمائوں سے قریبی تعلقات رکھنے والے گنجیرہ نے اہم عہدہ دوبارہ حاصل کرنے کےلیے پی ٹی آئی سے مراسم بڑھانا شروع کردئیے اورپی ایس بی میں دوبارہ ڈائریکٹرجنرل تقرر ی کے لیے شیخ رشید سے ملاقات کا انکشاف ہوا ہے ۔ذرائع کے مطابق اسپورٹس بورڈ کو تباہی کے دہانے پر پہنچانےپر ایف آئی اے اور نیب میں گنجیرہ کے خلاف کرپشن اور بے ضابطگیوں کے مختلف کیسوں کی تحقیقات جاری ہیں۔اس سلسلے میں ایف آئی اے گوجرانوالہ میں سابق وفاقی وزیر احسن اقبال کی جانب سے نارووال میں شروع کیے گئے اسپورٹس سٹی منصوبےکی تحقیقات بھی جاری ہیں ۔نیب بھی اس منصوبے کی تحقیقات کررہا ہے۔ اخترگنجیرہ کے دور میں ہونے والی مبینہ بدعنوانی ،غیرقانونی بھرتیوں سمیت دیگر بے ضابطگیوں پر نیب پاکستان اسپورٹس بورڈ(پی ایس بی)سے ریکارڈ طلب کرچکاہے ۔نیب کی جانب سے 2008 سے 2018 تک 10سال کے دوران مکمل کئے گئے ترقیاتی منصوبوں کی تصدیق شدہ تفصیلات طلب کی گئی ہیں اور پی ایس بی حکام کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ تمام منصوبوں کا تخمینہ لاگت ، اصل اخراجات ، منصوبہ مکمل ہونے کی تاریخ اور سال ، بیرون ممالک بھجوائی گئی قومی ٹیموں اور کھیلوں سے وابستہ افراد اور وفود کی تفصیلات ،پاکستان اسپورٹس بورڈ کا 1962کا آرڈیننس اور قومی اسپورٹس پالیسی کی تصدیق شدہ دستاویز ،پی ایس بی میں مختلف سہولیات کی فراہمی کےلیے قومی کھلاڑیوں ،شہریوں اور طلبہ کو جاری کردہ ممبر شپ فارم،فیڈریشن کی جانب سے بیرون ممالک ٹیمیں بھجوانے کےلیے جمع کرائے گئے شورٹی بونڈز،سال 2013 سے اب تک جاری ترقیاتی منصوبوں کاتخمینہ لاگت اورمنظورشدہ رقم کی تفصیلات ،پی ایس بی سے الحاق شدہ اسپورٹس فیڈریشنز کی تفصیلات ،سال 2008 سے 2018 تک دس سال تک اسپورٹس فیڈریشنز کو فراہم کردہ فنڈز کی تفصیلات ،نارووال اسپورٹس سٹی منصوبے کےلیے فراہم کردہ فنڈزکی تفصیلات ،پاکستان اسپورٹس کمپلیکس اسلام آباد میں لیاقت جمنازیم اور کراچی ،لاہور پشاور ، کوٗئٹہ میں قائم پی ایس بی ہوسٹلز کےلیے مختص اور استعمال شدہ فنڈز کی تفصیلات ، 10 سالوں میں پی ایس بی میں بھرتی کیے گئے افراد کی تفصیلات،سال 2008 سے 2018کے دوران 10 سالوں میں حکومت کی جانب سے اسٹیڈیمز کی مرمت وغیرہ کےلیے مختص اور استعمال شدہ فنڈزکی تفصیلات،2008 سے2018 کے دوران پی ایس بی بورڈ کی تشکیل کے نوٹیفکیشن،اورپی ایس بی ایگزیکٹوکمیٹی کے ممبران کی تفصیلات،پی ایس بی کی جانب سے ہوائی جہاز کے ٹکٹس کی خریداری کی مد میں کیے گئے اخراجات کی تفصیلات،کامن ویلتھ سینئر ریسلنگ چیمپیئن شپ کے لیے فراہم کردہ خصوصی گرانٹ کی تفصیلات ،سال 2008سے 2018کے دوران میسرز یونیورسل انٹر پرائززکو دئیے گئے ٹھیکوں کی تفصیلات،سال 2008سے2018 کے دوران پی ایس بی کی جانب سے خریدی گئی ایل ای ڈ ی لائٹس کی تفصیلات ،سال 2008سے 2018 کے دوران ادارے کے حکام کی جانب سے فروخت کیا گیا اسکریپ کی تفصیلات فراہم کریں۔دوسری جانب گزشتہ دور حکومت میں مسلم لیگ (ن) کے 2 وفاقی وزرا سے قریبی تعلقات کی بنیاد پر ڈی جی پی ایس بی رہنے والے اختر نواز کی جانب سے دوبارہ تقرری کےلیے گزشتہ دنوں شیخ رشید احمد سے دو مرتبہ ملاقات کرنے کا انکشاف ہوا ہے ۔ اسکے علاوہ ان کی پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین سے ملاقات کی کوششوں کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ اس معاملے پر سابقہ ڈائریکٹر جنرل پاکستان اسپورٹس بورڈ اختر گنجیرہ سے انکا موقف لینے کےلیے فون پر رابطے کے علاوہ انھیں تحریری طور پر بھی سوالنامہ بھجوایا گیا تاہم انھوں نے اپنا موقف نہیں دیا۔

Comments (0)
Add Comment