کراچی(رپورٹ :عمران خان )جعلسازی کے ذریعے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچانے والی کمپنی پکڑی گئی ،محکمہ صحت پنجاب کے لئے ایکسرے یونٹ سمیت طبی آلات امپورٹ کرنے والی کمپنی میسرز میڈی کوئپ نے ناجائز منافع حاصل کرنے کے لئے مس ڈکلریشن کرتے ہوئے 10سے زائد کھیپیں منگوائیں ،کمپنی کے خلاف ایک کیس ثابت ہونے کے بعد اس کا ماضی کا تمام ریکارڈ نکال کرتحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا گیا ،تفصیلات کے مطابق ماڈل کسٹم کلیکٹوریٹ اپریزمنٹ ایسٹ نے ٹیکس چوری میں ملوث طبی آلات امپورٹ کرنے والی کمپنی میڈی کوئپ کے خلاف کنٹر اونش رپورٹ جاری کردی ہے ،کسٹم ذرائع کے مطابق کمپنی کی جانب سے بیرون ملک سے ایکسرے مشین یونٹس امپورٹ کئے گئے جن کی کسٹم کلیئرنس کے لئے جمع کروائی گئی گڈ ڈکلریشن ( جی ڈی ) میں قیمت فی ایکسرے یونٹ 4ہزار ڈالرز ظاہر کرکے 6یونٹس کی قیمت 24ہزار ڈالرز ظاہر کی گئی۔شک ہونے پر ماڈل کسٹم کلکٹوریٹ اپریزمنٹ ایسٹ کے کلکٹر سعید اکرم نے کسٹم افسرحمود الرحمن کو مکمل جانچ پڑتال کی ہدایت کی ،کھیپ کی جانچ پڑتال کے بعد معلوم ہوا کہ امپورٹر کمپنی میڈی کوئپ نے کاغذات میں مس ڈکلریشن کرتے ہوئے طبی آلات کی قیمت کم ظاہر کی اور قومی خزانے کو کسٹم ڈیوٹی کی مد میں 70لاکھ روپے کے نقصان سے دوچار کیا ،جس پر کلکٹر کے احکامات پر کمپنی مالکان کو رپورٹ جاری کردی گئی ،کسٹم ذرائع کے مطابق مذکورہ طبی آلات پنجاب ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے منگوائے گئے تھے جن کے لئے انہوں نے فی یونٹ کی قیمت 34ہزار ڈالرز مختص کی تھی تاہم یہ آلات امپورٹ کرنے کی ذمے دار کمپنی نے فی یونٹ قیمت 4ہزارڈالرز ظاہر کی تھی ،کسٹم ذرائع کےبقول اب تک کمپنی کی 10جی ڈیز کا ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے جس پر تحقیقات کو آگے بڑھایا جا رہا ہے ،ا ضمن میں پنجاب ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کے حکام سے بھی رابطہ کرلیا گیا ہے تاکہ اگر کمپنی کو کسی سرکاری افسر کی سرپرستی حاصل رہی ہے تو اسے بھی بے نقاب کیا جاسکے ۔