کراچی(اسٹاف رپورٹر)گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) انتخابات کو مسترد کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کے مطالبے پر ڈٹ گیا۔انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف کل بروز جمعہ کراچی سمیت سندھ بھر میں احتجاجی مظاہروں کا بھی اعلان کردیا۔رہنماوٴں نے کہا کہ الیکشن میں مرکز اور پنجاب کو فوکس کیا گیا، جبکہ سندھ کو مکمل طور پر نظرانداز کردیا گیا۔سندھ کو نظرانداز کیے جانے سے ملک کا نقصانات ہوسکتا ہے۔الیکشن کمیشن شفاف اور منصفانہ انتخابات کروانے میں ناکام ہوگیا ہے۔ان خیالات کا اظہار سابق اسپیکر قومی اسمبلی فہمیدہ مرزا ،سابق وزیراعلیٰ سید غوث علی شاہ، ڈاکٹر ذوالفقار مرزا، کرشن چند پروانی، جی ڈی اے کے سیکریٹری اطلاعات سردار رحیم، نعیم الرحمان اور دیگر رہنمائوں نے کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس میں کیا۔فہمیدہ مرزا نے کہا کہ الیکشن میں سندھ کو ملک کے اداروں نے نظرانداز کیا۔سارا فوکس بڑی سیاسی جماعتوں اور پنجاب کو کیے رکھا، جو ملک اور جمہوریت کیلئے نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہے۔ میرا حلقہ بدین انتہائی حساس تھا، ۔ وہاں مجھے اور میرے خاندان کے افراد کو ٹارگٹ کیا گیا۔پولنگ ایجنٹس نکالے گئے، لیکن اسے میڈیا نے رپورٹ نہیں کیا۔پریذائیڈنگ افسران سابق حکمران کے رشتے داروں اور دوستوں پر مشتمل تھے۔غوث علی شاہ نے کہا کہ ملک میں شفاف الیکشن کروائے جائیں تو پیپلز پارٹی شکست کھا جائے گی۔مجھے تو اپنے الیکشن والے دن اپنے حلقے کے پولنگ اسٹیشن میں بھی جانے نہیں دیا جارہا تھا۔ذوالفقار مرزا نے کہا کہ مخالفین نے بدین میں دھاندلی کروانے کیلئے دو ڈھائی ارب روپے خرچ کیے۔مجھے اور میرے خاندان کو ٹارگٹ کیا گیا۔سردار رحیم نے کہا کہ سندھ کے مینڈیٹ کو چرایا گیا ہے ۔