ملتان ؍ فیصل آباد ؍ پشاور (امت نیوز) یوسف رضاگیلانی، ذوالفقارکھوسہ اوردیگر امیدواروں کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں مسترد کر دی گئیں ۔ لاہور ہائیکورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی ،میر بادشاہ قیصرانی ،پیراسلم بودلہ اورعامرہراج کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں بھی خارج کر دیں ۔ دوسری جانب این اے 108 فیصل آباد میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی تحریک انصاف کے فرخ حبیب کامیاب قرار پائے ہیں۔ لیکن پی کے70 میں دوبارہ گنتی میں تحریک انصاف کے شاہ فرمان کو شکست ۔ عوامی نیشنل پارٹی کے خوشدل کامیاب ہو گئے ۔ ادھر این اے 131میں دوبارہ گنتی کے معاملے پر لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن حکام کو طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق لاہورہائیکورٹ ملتا ن بنچ نے این اے 158شجاعباد،این اے 190ڈیرہ غازیخان،این اے182مظفرگڑھ اوراین اے 152 خانیوال،پی پی285میں میربادشاہ قیصرانی نے دوبارہ گنتی کی درخواستیں مسترد کردیں یہ درخواستیں سابق وزیراعظم سید یوسف رضاگیلانی ،سابق گورنر سردارذوالفقارکھوسہ ،سابق رکن قومی اسمبلی جمشید دستی ،میر بادشاہ قیصرانی ،پیراسلم بودلہ اورعامرہراج کی جانب سے ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی درخواستیں خارج کردیں۔یہ تمام درخواستیں جسٹس مزمل اختر شبیر کی عدالت میں زیرسماعت تھیں ۔این اے 190میں آزادامیداورامجدفاروق کھوسہ نے پی ٹی آئی کے امیدوار سردارذوالفقار کھوسہ کو ،این اے 158میں پی ٹی آئی کے ابراہیم خان نے پیپلزپارٹی کے یوسف رضاگیلانی کو ،این اے 182میں پیپلزپارٹی کے مہرارشاد سیال نے عوامی راج پارٹی کے جمشید دستی کو، این اے 152سے اسلم بودلہ کوپی ٹی آئی کے منظور قریشی نے اورپی پی 285میں آزاد امیدوار میر بادشاہ قیصرانی کوخواجہ داؤدسلیمان نے شکست دی تھی۔ ہائی کورٹ ملتان بینچ نے سردار احمد یار ہراج کی دوبارہ گنتی کی درخواست بھی مسترد کردی ۔ تحریک انصاف خانیوال، عبدالحکیم،مخدوم پور سے این اے 151سے سردار احمد یار ہراج جو کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوارمحمد خان ڈاہا سے 1678ووٹو ں سے شکست کھا گئے تھے ،احمد یار ہراج نے گزشتہ روز اپنی شکست کو ہائی کورٹ ملتان بینچ میں چیلنج کیا تھا ۔ ادھر این اے 108فیصل آباد میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں بھی تحریک انصاف کے فرخ حبیب کامیاب قرار پائے ہیں۔ دوبارہ گنتی کے مطابق فرخ حبیب نے ایک لاکھ 12ہزار 29ووٹ لیے جبکہ مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی کو ایک لاکھ 10ہزار 828ووٹ ملے۔ دوبارہ گنتی میں دونوں امیدواروں کے ووٹوں میں کمی آئی ہے۔ خیبرپختون کے حلقہ پی کے 70میں دوبارہ گنتی پر عوامی نیشنل پارٹی کے خوشدل خان کامیاب ہوگئے جب کہ پی ٹی آئی کے شاہ فرمان ہارگئے۔عام انتخابات میں خیبرپختون اسمبلی کے حلقے پی کے 70پشاور 5سے تحریک انصاف کے امیداور شاہ فرمان نے 15ہزار 404ووٹ لیے تھے اور ان کے مدمقابل اے این پی کے خوشدل خان کے حصے میں 15ہزار 357ووٹ آئے تھے اور اس طرح شاہ فرمان 47 ووٹوں سے کامیاب قرار دیئے گئے تھے۔ادھر لاہور ہائیکورٹ نے این اے 131پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے پر حکم دیا ہے کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن خود پیش ہوں یا کسی ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت عدالت بھیجیں۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس مامون الرشید نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور این اے 131سے شکست کھانے والے امیدوار خواجہ سعد رفیق کی درخواست پر سماعت کی، اس دوران تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے وکیل بابر اعوان کے جونئیر وکیل پیش ہوئے۔دوران سماعت عدالت نے ریمارکس دیے کہ بتایا جائے کہ کن حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کروائی گئی اور کہاں درخواستیں مسترد کیں، دیکھنا ہو گا کہ کہیں ووٹوں کی گنتی کی اجازت دینا اور کہیں روکنا آئین کے آرٹیکل 25کی خلاف ورزی تو نہیں۔جونیئر وکیل نے عمران خان کی جانب سے جواب داخل کروانے کے لیے عدالت سے مہلت طلب کی اور بتایا کہ اس مقدمے میں عمران خان کی جانب سے بابر اعوان دلائل دیں گے۔ اس پر عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ لکھ کر دیں کہ بابرعوان کب پیش ہوں گے۔دوران سماعت خواجہ سعد رفیق کے وکیل نذیر تارڑ نے کہا کہ عمران خان نے فتح کے بعد تاریخ ساز تقریر کی اور خود کہا کہ وہ حلقے کھولنے کو تیار ہیں، پھر وقت کیوں مانگا جارہا ہے۔بعد ازاں عدالت نے این اے 131پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے معاملے پر حکم دیا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن خود پیش ہوں یا کسی ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت عدالت بھیجیں۔دوسری جانب خیبرپختونخوا سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے باوجود پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار علی محمد خان کی برتری برقرار رہی ۔ دوبارہ گنتی میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 22سے پی ٹی آئی کے امیدوار علی محمد خان 58652 ووٹوں سے کامیاب قرار پائے جبکہ مولانا قاسم 56587 ووٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہی رہے ۔