نتائج ترسیل نظام بند ہونے کی 4 ہفتے میں تحقیقات کا حکم

اسلام آباد(رپورٹ: اخترصدیقی )الیکشن کمیشن نے نادرا کی جانب سے بنائے گئے انتخابی نتائج کی بروقت ترسیل کے نظام ( آرٹی ایس ) خراب ہونے کی تحقیقات کے احکامات جاری کردیے ہیں اور سیکرٹر ی کابینہ ڈویژن کوتحریری طورپر ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ وہ 4 ہفتوں میں سارے معاملا ت کی چھان بین کرائیں اوربعدازاں اس بارے میں سفارشات پیش کی جائیں کہ اس نظام کی خرابی کی بنیادی وجوہات کیاتھیں ۔ذرائع نے ’’ امت‘‘ کوبتایاہے کہ الیکشن کمیشن نےآرٹی ایس میں خرابی کی تحقیقات شروع کردی ہیں اور اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے باضابطہ طورپر سیکرٹر ی کابینہ ڈویژن کوبھی لکھ دیاہے کہ وہ سیاسی جماعتوں کے نمائندوں ،ماہرین اور دیگرافراد پر مشتمل ایک انکوائری کمیٹی مقررکریں جس میں پی ٹی اے اور این ٹی آئی ایس بی کے تکنیکی ماہرین کو شامل کیا جائے۔کمیٹی تحقیقات کرکے چارہفتے میں رپورٹ مرتب کرے،انکوائر ی کمیٹی کے ٹی او آر ز میں سات نکات شامل ہیں جن کے مطابق کمیٹی آرٹی ایس کی تیاری اور تکمیل کا جائزہ لے گی،سسٹم کے معیار کابھی جائزہ لیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن کے ترجمان الطاف نے ’’امت ‘‘کوبتایاکہ یہ بہت اہم معاملہ ہے،اس دوران ہم نے اتنی بڑی تعداد میں افسران کواس نظام کوچلانے کے لیے تربیت دی ہے اور اس پر اخراجات بھی برداشت کیے ہیں یہ نظام کیوں خراب ہواہے ایسانہیں ہوناچاہیے تھااس نظام کی وجہ سے الیکشن کمیشن پر انگلیاں اٹھائی جارہی ہیں ہم نے اس حوالے سے جمعرات کوباقاعدہ طورپر سیکرٹری کابینہ ڈویژن کولکھ کر بھیج دیاہے کہ وہ تحقیقات کرائیں اور تمام اسٹیک ہولڈرزکو بھی تحقیقات میں شامل کیاجائے۔ انھون نے کہاکہ چار ہفتوں کی تحقیقات کے بعددودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائیگا۔ دوسری جانب نگران حکومت نے بھی اس پر تاحال کچھ بھی نہیں کیا اور کسی بھی قسم کی انکوائری نہیں کرائی جارہی بلکہ یہ معاملہ اگلی حکومت پر ڈالنے کی تیاریاں کررہی ہے ۔ نادراکے ترجمان فائق نے کہاہے کہ نادراسے اس نظام بارے کوئی بات نہ کی جائے اس کی بابت الیکشن کمیشن سے بات کی جائے وہی اس بارے بتاسکتے ہیں ان کے پاس تمام ترتفصیلات موجودہیں ۔واضح رہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کی رو سے انتخابات کے نتائج کے بروقت حصول کیلئے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور نادرا کے اشتراک سے ”رزلٹ مینیجمنٹ سسٹم“ (آر ایم ایس) متعارف کرایا گیاتھا جو ایک کمپیوٹر پروگرام ہے جس کی انسٹالیشن ریٹرننگ آفسر کے دفتر میں رکھے کمپیوٹر میں کی جاتی ہے۔یہ الیکٹرانک فارمز پر کام کرنے والا سسٹم ہے جس میں ریٹرننگ افسر کو رپورٹ کرنے والے ڈیٹا انٹری آپریٹرز تمام معلومات درج کر سکتے ہیں مثلاً امیدواروں کے نام، رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد، پولنگ سٹیشن کا نام اور نمبر، ہر امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کی تعداد وغیرہ۔اس کے بعد ٹھوس نتائج کے فارم آر ایم ایس میں سکین کئے جاتے ہیں اور الیکش کمیشن بھیج دئیے جاتے ہیں جو وہ اپنی ویب سائٹ پر شائع کرتے ہیں۔انتخابات میں پولنگ سٹیشنز سے نتائج حاصل کرنے کے رزلٹ ٹرانسمیشن سسٹم یا آر ٹی ایس کا استعمال کیا گیا۔ بظاہر یہ ایک آسان اور تیز رفتار سہولت تھی لیکن انتخابات کی شام جب ملک بھر میں عوام انتخابی نتائج کے انتظار میں تھے اس سسٹم نے کام کرنا چھوڑ دیا جس کے باعث یہ انتظار طویل سے طویل تر ہوتا گیا۔انتخابات سے قبل بھی اس کے صحیح طور پر کام کرنے کے حوالے سے کچھ خدشات سامنے آئے تھے۔ فیصل آباد، اوکاڑہ اور چند دیگر شہروں میں ریٹرننگ آفسران نے الیکشن کمیشن کو آر ٹی ایس کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔یہ بھی واضح رہے کہ انتخابات کے دن 11 بج کر47 منٹ تک انتخابی مرحلہ ٹھیک چل رہا تھا، الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) میں ریٹرننگ افسر ان (آراوز) کی جانب اطلاعات وصول ہونے کا عمل آر ٹی ایس پر موصول ہورہا تھا کہ اچانک اس نظام نے کام کرنا بند کردیا۔ ای سی پی کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد نے آدھی رات کو بتایا کہ آ ر ٹی ایس نے ’کام‘ کرنا چھوڑ دیا اس لیے ریٹرننگ افسران روایتی طریقہ اپنائیں۔

Comments (0)
Add Comment