راولپنڈی(نمائندہ امت۔مانیٹرنگ ڈیسک)سابق وزیر اعظم نوازشریف نے دھاندلی کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے ،اڈیالہ جیل میں ملاقات کے لیے آنے والے پارٹی رہنمائوں سے گفتگومیں انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حکومت سازی ن لیگ کا حق ہے۔تفصیلات کے مطابق شہباز شریف کی زیر قیادت ن لیگ کے رہنماؤں نے اڈیالہ جیل راولپنڈی میں پارٹی قائد نواز شریف سے ملاقات کی ۔ ملاقات کرنے والے رہنمائوں میں راجہ ظفرالحق، خواجہ سعد رفیق، خواجہ آصف، سینیٹر پرویز رشید، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، ایاز صادق،طارق فاطمی ،سینیٹر مشاہد حسین سید ،مریم اورنگزیب ،دانیال عزیز چوہدری، جاوید ہاشمی، مفتی اسماعیل، چوہدری تنویر،ابصار عالم، لاہور کے میئر کرنل ( ر) مبشر عالم، گجرات کے میئر حاجی ناصر، بہاولپور کے میئر عقیل انجم ہاشمی، سابق ایم پی اے طیبہ ضمیر،عرفان صدیقی اورمصدق ملک کے علاوہ حنا پرویز بٹ،علی رضا بلوچ، علی صفدر،رانا جواد ، چوہدری شاہد رضا، عباس آفریدی، شیخ آصف، حاجی ناصر،شیخ آصف، حاجی ناصر و دیگر شامل تھے۔اس موقع پر تینوں اسیررہنماوٴں کو کانفرنس روم منتقل کیا گیا۔ ہسپتال سے واپسی کے بعد نواز شریف نے اپنی صاحبزادی اور داماد سے بھی ملاقات کی۔ملاقات کیلئے آنے والے مہمانوں کیلئے اڈیالہ جیل کا 5 نمبر گیٹ مختص کیا گیا۔ذرائع کے مطابق سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے نارنجی رنگ کی شلوار قمیض پہن رکھی تھی اور وہ صحت مند اور پُرعزم دکھائی دے رہے تھے۔ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف نے رہنماؤں کو ہدایت کی کہ آل پارٹیز کانفرنس میں بھرپور شرکت کریں اور ون پوائنٹ ایجنڈا اپنائیں، انہوں نےرہنماؤں کو ہدایت کی کہ دھونس، دھاندلی اور دباؤ کے خلاف احتجاج جاری رکھا جائے۔میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئےسینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا تھا کہ ملاقات کے دوران سابق وزیراعظم نواز شریف نے کرسی کی نہیں بلکہ قوم کے مفاد کی بات کی۔ذرائع کے مطابق نواز شریف نے پارٹی رہنمائوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بدترین دھاندلی کے باوجود عوام نے ن لیگ کو مینڈیٹ دیا،پنجاب میں حکومت سازی ن لیگ کا حق ہے لیکن ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ مارتے ہوئے صوبے میں حکومت سازی سے روکا جارہا ہے،نوازشریف کا کہنا تھا کہ عوام کے حقوق کی جدوجہد جاری رہے گی،قیدوبندکی صعوبتیں ہمیں اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹا سکتیں۔مسلم لیگی رہنما اور کارکنان اپنے قائد اور ان کی صاحبزادی سے شام تک ملاقات کرنے آتے رہے اس سلسلے میں جیل حکام نے ملاقاتیوں کی مکمل فہرست ترتیب دے رکھی تھی ۔پولیس نے میڈیا کو سابق وزیر اعظم نواز شریف اور دیگر سے ملاقات کے لیے آنے والے افراد کی کوریج سے بھی روک دیا۔