اسلام آباد (رپورٹ:ناصرعباسی ) پنجاب کی وزارت اعلی کے امیدوارپی ٹی آئی رہنما عبدالعلیم خان کے لیے مشکلات بڑھ گئیں ، این اوسی حاصل کیے بغیر ہاؤسنگ سوسائٹی تعمیر کرنے اور 9مرتبہ نوٹس جاری کیے جانے کے باوجود تعمیراتی کام نہ روکنے پر وفاقی ترقیاتی ادارے(سی ڈی اے)نے ا ن کے خلاف فوجداری کارروائی شروع کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سی ڈی اےکی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں علیم خان کو 10 مرتبہ نوٹس جاری کیے گئے، تاہم غیر قانونی ہائوسنگ سوسائیٹی پارک ویو کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر علیم خان نے ان پر عمل درآمد نہیں کیا۔ اس پر سی ڈی اے بورڈ نے ان کے خلاف فوجداری کارروائی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کوبذریعہ نوٹس 8 اگست صبح ساڑھے 10 بجے سی ڈی اے آفس طلب کرلیا ہے ۔سی ڈی اے کے شعبہ بلڈنگ کنٹرول کی جانب سے جاری نوٹس میں پارک ویو انکلیو پرائیویٹ لمیٹڈکے چیف ایگزیکٹو آفیسر(سی ای او) عبدالعلیم خان کو کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سےسی ڈی اے کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو ادارے کے قواعد کا پابند بنانے کے احکامات پر ادارے نے مختلف تاریخوں میں 9 مرتبہ نوٹس بھجوائے، جن میں انہیں ہدایت کی گئی تھی کہ وہ پارک ویو ہاؤسنگ سوسائٹی کا بلڈنگ پلان سی ڈی اے سے منظور کروئیں۔پارک ویو انکلیو کو 7 نوٹس 2017 میں، جبکہ دو 2018 میں بھجوائے گئے۔ پہلا نوٹس 19 جولائی 2017 کو بھجوایا گیا ، دوسرا 26 جولائی، تیسرا 27 جولائی، چوتھا 21 اگست، پانچواں 27 اگست، چھٹا 31 اگست، آٹھواں 12 جنوری 2018 اور آخری نوٹس 8 مئی 2018 کو بھجوایا گیا، تاہم علیم خان نے کسی نوٹس کی تعمیل نہیں کی اور سی ڈی اے سے تکمیلی سرٹیفکیٹ حاصل کیے بغیر تعمیرات جاری رکھیں ۔نوٹس میں کہا گیا ہے کہ پارک ویو سوسائٹی کی جانب سے سی ڈی اے سے این او سی حاصل کیے بغیر تعمیراتی کام جاری رکھا گیا اور سی ڈی اے کے فیلڈ اسٹاف کی جانب سےخلاف قانون تعمیرات جاری رکھے جانے کی تصدیق کی گئی ہے۔لہذ ابطور سی ای او پارک ویو انکلیو انہیں آخری موقع فراہم کیا جاریا ہے کہ وہ ذاتی حیثیت میں پیش ہوکرسی ڈی اے قواعد کی خلاف ورزی کے متعلق جواب دیں ، بصورت دیگر ان کے خلاف مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی ۔نوٹس میں مزید کہا گیا ہے اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سےانٹرا کورٹ اپیل نمبر 83/2017،84/2017اور22/2018میں سی ڈی اے کو نجی ہاؤسنگ سوسائٹیوں کو قواعد کا پابند کرنے کے احکامات جاری کیے جا چکے ہیں جبکہ اسلام آبادہائیکورٹ کی جانب سے وفاقی پولیس اور انتظامیہ کو بھی احکامات جاری کیے جاچکے ہیں کہ وفاقی دارالحکومت میں سی ڈی اے کی منظوری کے بغیر ہر قسم کی تعمیرات کو روکا جائے۔تاہم سی ڈی اے فیلڈ اسٹاف کی جانب سےادارے کی جانب سے این او سی کے بغیر تعمیرات جاری رکھنے کی تصدیق کے بعد اور 8 اگست کو پیش نہ ہونے کی صورت میں ان کے خلاف سی ڈی اے کی جانب سے فوجداری کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جبکہ مزید کارروائی کےلیے سوسائٹی کا کیس رجسٹرار کوآپریٹیو ہاؤسنگ سوسائٹیزاسلام آبادکو بھجوانے کے علاوہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں توہین عدالت کا کیس دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ سوسائٹی کا لے آؤٹ پلان منسوخی اور دیگر کارروائی کےلیے کیس ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ سی ڈی اے کو بھجوادیا گیا ہے ۔