نیویارک(امت نیوز)عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں انزائٹی یا ڈپریشن میں مبتلا افراد کی تعداد 32 کروڑ 20 لاکھ سے بھی زائد ہو گئی۔اس مرض میں مبتلا زیادہ افراد کی عمریں 30 سے 60 سال کے درمیان ہیں، تاہم یہ مرض کم عمری میں بھی لاحق ہوتا ہے۔ماہرین کے مطابق بعض اشیا کوسکون یا اس ذہنی کیفیت کو کنٹرول کرنے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے تاہم درحقیقت ایسا نہیں ہوتا۔ ان میں شراب و سگریٹ نوشی، چائے ، کافی ، برگر، پاپڑ،سلانٹی اور چپس شامل ہیں جو مرض میں اضافہ کردیتے ہیں۔ نیویارک یونیورسٹی کے مرکز برائے دماغی علوم کے مطابق ورزش کے فوائد اتنے زیادہ ہیں کہ دنیا کی کوئی غذا اور اسپتالوں کی کوئی دوا اس کا متبادل نہیں ہوسکتی۔ یہاں تک کہ یوگااور دیگر غیرروایتی طریقے بھی ورزش کے آگے ہیچ ہیں۔باقاعدگی سے جاگنگ، تیز واک ، پیراکی،باکسنگ اور سائیکل چلانا جیسی ورزشوں سے دماغ کے اہم حصے ’پری فرنٹل کارٹیکس‘ پر اچھا اثر پڑتا ہے۔ دماغ کا یہ حصہ فیصلہ کرنے، سوچنے اور فکر جیسے پیچیدہ امور میں مدد دیتا ہے۔ یہ ہمیں نئی چیزیں سیکھنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔ اس کےعلاوہ ورزش ذہنی تناؤ دور کرکے موڈ بہتر بناتی ہے۔