سندھ یونیورسٹی انتظامیہ نے 1 برس میں 65 لاکھ پھونک دئیے

کراچی(رپورٹ: راؤ افنان)سندھ یونیورسٹی کی انتظامیہ نےایک سال میں کنٹی جینسی کی مد میں 65 لاکھ سے زائد پھونک دیئے، جس میں شیخ الجامعہ فتح محمد برفت کے ملکی و غیر ملکی دورے اور ذاتی موبائل فون کی خریداری بھی شامل ہے ،جبکہ جامعہ کے 100 سے زائد تدریسی اور غیر تدریسی شعبوں کی ایک سال کی کنٹیجنسی 25 لاکھ روپے رہی۔ تفصیلات کے مطابق سندھ یونیورسٹی کی انتظامیہ کی عیاشی عروج پر پہنچ گئی۔ وائس چانسلر سیکریٹریٹ اور منظور نظر انتظامی دفاتر کا سالانہ خرچہ65لاکھ سے بھی تجاوز کرگیا۔’’ امت‘‘ کو حاصل تفصیلات سے معلوم ہوا ہے کہ سندھ یونیورسٹی انتظامیہ کے منظور نظر شعبہ جات پوری جامعہ کی سالانہ کنٹی جنسی سے 3 گنا زائد رقم قومی خزانے سے خرچ کر رہے ہیں، جن میں ذاتی موبائل فون کی خریداری بھی شامل ہے۔ ذرائع کے مطابق جامعہ میں 58 تدریسی اور 50 سے زائد غیر تدریسی دفاتر شامل ہیں ،جبکہ فنانس کمیٹی کے ریکارڈ کے مطابق ان کی سالانہ کنٹیجنسی 25 لاکھ روپے ہے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ شیخ الجامعہ نے سرکاری کھاتے سے 50 ہزار روپے کا موبائل فون خرید ڈالا، جس کی ادائیگی چیک نمبر 75694530 سے کی گئی، اسی طرح گزشتہ سال سے لیکر تاحال شیخ الجامعہ نے برطانیہ،امریکہ سمیت کئی غیر ملکی دورے بھی کئے، جن میں سے گزشتہ سال برطانیہ میں رہائش کا خرچہ 2 لاکھ روپے ظاہر کیا گیا، جس کی ادائیگی چیک نمبر 77698975 سے کی گئی۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے شیخ الجامعہ نے گزشتہ سال جنوری میں عہدہ سنبھالا تھا اور تب سے لیکر اب تک متعدد غیر ملکی دورے تو کئے، تاہم تاحال کسی غیر ملکی ادارے سے کوئی ایم او یو یا اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام نہیں ہو پایا۔ دوسری جانب وائس چانسلر سیکریٹریٹ کے تحت شعبہ جات کی 3 ماہ کی کنٹیجنسی 17 لاکھ روپے سے بھی تجاوز کرگئی، جس کے مطابق انچارج گیسٹ ہاؤس، ایف ایف ہاسٹل کنٹیجنسی کی مد میں ایک لاکھ77ہزار146روپے، انچارج مین وہیکل پول کنٹیجنسی کی مد ایک 69 ہزار 183 روپے، انچارج وائس چانسلر ہاؤس کنٹیجنسی کی مد میں 5 لاکھ 58 ہزار 542 روپے، وائس چانسلر سیکریٹریٹ کنٹیجنسی کی مد میں ایک لاکھ90ہزار820روپے،ایڈوانس گیسٹ ہاؤس / ایف ایف ہاسٹل کے لئے ڈھائی لاکھ روپے،اسی طرح ایکزیکٹو سیکٹریٹری ایڈوائنسز کی مد میں ساڑھے 3 لاکھ روپے ،جبکہ دیگر کی مد میں 32 ہزار 527 روپے خرچ کئے گئے۔ معلوم ہوا ہے کہ وائس چانسلر ایم پی 1 اسکیل کے ہوتے ہیں، جس کے تحت وہ اضافی مراعات کے اہل نہیں ہوتے اور ان کی تنخواہوں میں تمام الاؤنسز پہلے سے ہی شامل ہوتے ہیں۔ ’’امت‘‘ نے وائس چانسلر کے غیر ملکی دوروں سے جامعہ کو کتنا فائدہ ہوا اور کتنے غیر ملکی اداروں سے معاہدے یا اسٹوڈنٹ ایکسچینج پروگرام کا تبادلہ ہوا کی تفصیلات جاننے کیلئے وائس چانسلر فتح محمد برفت سے رابطہ کرنے کی کوشش کی ۔تاہم انہوں نے کال اٹینڈ نہیں کی۔ جس پر جامعہ کے ترجمان سے رابطہ کیا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا اور موقف دینے سے یہ کہہ کر معذرت کرلی کہ وہ متعلقہ افراد سے معلومات لینے کے بعد ہی جواب دیں گے۔

Comments (0)
Add Comment