لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے بدترین ریاستی دہشت گردی جاری رکھتے ہوئے مزید 7 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے جس پر 3 دن میں شہید ہونے والوں کی تعداد 11ہو گئی ۔ شہداء کی نماز جنازہ میں دور دراز کے علاقوں سے ہزاروں کشمیری شریک ہو ئے جبکہ بھارتی فوج نے احتجاج کرنے والے نہتے شہریوں پر اندھا دھند گولیاں اور پیلٹ گن کے چھرے برسا دیے جس سے متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ بھارتی دہشت گردی کیخلاف کپواڑہ، سوپور، شوپیاں اور دیگر علاقوں میں مکمل ہڑتال رہی اور ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل کر شدید احتجا ج کرتے رہے۔ بزرگ کشمیری قائد سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، محمد یٰسین ملک، محمد اشرف صحرائی اور دیگر قائدین نے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ ادھر مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت والی دفعہ 35Aختم کرنے کی کوششوں کیخلاف آج 5 اور کل 6 اگست کو مکمل ہڑتال کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج نے مختلف علاقوں میں نام نہاد سرچ آپریشن کے دوران نہتے کشمیریوں کی قتل و غارت گری کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔ ہفتہ کے دن بھی بھارتی فوج نے شوپیاں کے علاقہ میں نام نہاد تلاشی مہم کے دوران 7 کشمیریوں کو گولیاں مار کر شہید کر دیا ہے جس پر مقامی کشمیریوں نے سخت احتجاج کیا ہے۔ بھارتی فورسز کی بھاری نفری نے تاحال پورے علاقہ کو محاصرے میں لے رکھا ہے اور کشمیریوں کے گھروں میں گھس کر توڑ پھوڑ اور ہراساں کرنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ حساس علاقوں میں مزید نفری بھی تعینات کر دی گئی ہے۔ بھارتی فوج کی جانب سے ایک دن قبل بارہ مولا کے علاقے سوپور میں محاصرے اور گھر گھر تلاشی کے دوران ظہور احمد اور بلال احمد شاہ نامی کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔کشمیریوں کے شدید احتجاج پر بھارتی انتظامیہ نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بھی معطل کر دی ہے۔ واضح رہے کہ بھارتی غاصب فوج نے جولائی کے مہینہ میں خاتون سمیت 21 کشمیریوں کو شہید کیا، ایک نوجوان کو دوران حراست شہید کیا گیا۔بھارتی مظالم کے خلاف ہونے والے پرامن مظاہروں کے خلاف بھارتی فورسز کی کارروائیوں میں 310 بے گناہ اورنہتے کشمیریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیاہے۔ بھارتی جارحیت کے خلاف پرامن مظاہرین پر فائرنگ، پیلٹ گن کے چھرے برسانے اور آنسو گیس کا وحشیانہ استعمال کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں گھروں پر چھاپوں، محاصروں کے دوران حریت رہنماوں سمیت 169 بے گناہ شہریوں کو گرفتار کیا گیا جب کہ جولائی ہی کے مہینے میں میں 46 مکانوں کو بھی تباہ کیا گیا۔حریت کانفرنس کے قائدین کی اپیل پر آج اور کل مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت والی دفعہ ختم کرنے کی کوششوں کیخلاف مکمل ہڑتال کی جائے گی اور احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔