شامی کیمیائی ہتھیاروں کا ماہر دھماکے میں مارا گیا

دمشق(امت نیوز)شام کے سائنٹیفک ریسرچ سینٹر کا سربراہ دھماکے میں مارا گیا۔اس مرکز پر کیمیائی ہتھیار بنانے کا الزام ہے ،جبکہ داعش نے یرغمال بنائے گئے زرودی فرقے کے نوجوان کا سر قلم کر دیا۔ اطلاعات کے مطابق شام میں مصیاف میں سائینٹفیک ریسرچ کے ڈائریکٹر عزیر اسبر کی کار حماہ کےمضافات میں بم دھماکے سے اڑا دی گئی ،جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گیا۔ شامی میڈیا نے سائنسدان عزیر اسبر کی ہلاکت کی تصدیق کر دی ،جبکہ ابو عمارہ بریگیڈز نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے ایک بیان میں کہا کہ شامی عہدیدار کو سڑک پر نصب بم کے ذریعے نشانہ بنایا گیا۔ دریں اثنا داعش نے شام کے جنوبی صوبے السویدہ سے یرغمال بنائے گئے دروز فرقے کے19 سالہ نوجوان کا سر قلم کر دیا۔داعش نے 25 جولائی کو السویدہ میں واقع گاؤں الشبکی پر حملہ کر کے عورتوں اور بچوں سمیت دروز فرقے سے تعلق رکھنے والے36 افراد کو اغوا کر لیا تھا۔

Comments (0)
Add Comment