لاہور(نمائندہ امت)مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی کوششوں کیخلاف باضابطہ تحریک شروع ہو گئی ۔گزشتہ روز مکمل ہڑتال اور زبردست احتجاجی مظاہروں کی وجہ سے کشمیر میں نظام زندگی مکمل طور پر مفلوج رہا۔بھارتی فوج نے مزید ایک نوجوان شہید کر دیا۔حریت قیادت نظربند کر دی گئی ۔تفصیلات کے مطابق یٰسین ملک کو مظاہرے کی قیادت سے روکنے کیلئے گرفتار کر لیا گیا جبکہ بزرگ کشمیری قائد سیدعلی گیلانی کی طرح میر واعظ عمر فاروق ،محمد اشرف صحرائی، انجنیئر ہلال احمد وار، ظفر اکبر بٹ اور دیگر کو بھی نظربند کر دیا گیا ۔مظاہروں کے دوران بھارتی فورسز اور کشمیریوں کے مابین شدید جھڑپیں ہوئیں، بھارتی فوج کی فائرنگ سے مزید ایک کشمیری شہید ہو گیا ہے۔آج بھی مکمل ہڑتال ہو گی۔تفصیلات کے مطابق بھارت کی انتہاپسند بی جے پی سرکار کی طرف سے جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت والی دفعہ 35-Aکو منسوخ کرنے کے مذموم منصوبے کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں دو روزہ ہڑتال کی جا رہی ہے۔اتوار کو ہڑتال کی وجہ سے تمام کاروباری مراکز اور دفاتر بند رہے۔ اسی طرح سڑکوں پر ٹریفک مکمل طور پر معطل رہی ۔لوگ گھروں میں محصور ہو کر رہ گئے۔بھارتی انتظامیہ کی جانب سے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بند رکھی گئی۔ احتجاجی مظاہروں کے دوران بھارتی فوج نے نہتے کشمیریوں کیخلاف بدترین لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جاتی رہی جس سے متعدد کشمیری زخمی ہوئے ۔ بھارتی فورسز نے جموں کے رام بن علاقہ میں نہتے کشمیریوں پر فائرنگ کی جس سے ایک کشمیری شدید زخمی ہوا جو کہ بعد میں شہید ہو گیا۔ شہید ہونے والے کشمیری نوجوان کا نام محمد شفیع گجر بتایا جاتا ہے ۔