عمران کی ناکافی سیکورٹی پر قانون نافذ کرنے والے ادارے پریشان

اسلام آباد(نمائندہ امت)تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ کی سیکیورٹی قانون نافذکرنے والے اداروں کے لیے چیلنج بن گئی ،قرب وجوارمیں جنگل کی وجہ سے مشکلات درپیش ہیں ،حفاظتی اقدامات میں مزیداضافے کی ضرورت ہے ۔بنی گالہ میں سکیورٹی کے لیے 3 سے زائد چیک پوسٹیں قائم کرنابھی ضروری قرار دی جارہی ہیں ۔عمران خان کے قریبی ساتھی بھی سیکیورٹی اداروں کی جانب سے رابطہ کرنے پر بھی کوئی خاص جواب پیش نہیں کررہے ہیں جس سے سیکیورٹی اداروں کی پریشانی میں مزیداضافہ ہورہاہے اس کے لیے سکیورٹی اداروں نے وفاقی وزارت داخلہ سے رابطہ کرنے کابھی فیصلہ کیاہے ۔دوسری جانب اسلام آبادپولیس انتظامیہ اگلے ہفتے عمران خان سے بھی ملاقات کی کوشش کرے گی تاکہ انھیں بنی گالہ اور سپیکرہاؤس کے بجائے کسی اور جگہ کاانتخاب کرنے کی درخواست کی جائیگی ۔ذرائع نے ’’ امت‘‘ کوبتایاہے کہ اسلام آبادپولیس انتظامیہ کے لیے عمران خان کے گھرکی سیکیورٹی میں کافی مشکلات درپیش ہیں ۔اور ملک کے متوقع وزیراعظم عمران خان کی رہائشگاہ کی سکیورٹی کے معاملے پر قانون نافذکرنے والے اداروں نے سپیکرہائوس اوربنی گالہ کی سیکیورٹی کا جائزہ لیا اور دونوں مقامات کی ابتدائی رپورٹ تیار کر لی۔جس میں تحفظات اور خدشات بیان کرتے ہوئے کہاگیاہے کہ عمران خان کے گھرکے لیے 400سے زائد اہلکار ناکافی ہیں اس لیے مزیدنفری تعینات کرناہوگی اس کے علاوہ ان کے گھرکے قریب تین چیک پوسٹیں بھی وقت کی اہم ضرورت ہیں جب تک یہ قائم نہیں کی جائیں گی خطرات باقی رہیں گے ۔عمران خان کی رہائش گاہ کے اطراف میں باؤنڈری وال نہیں اور پاس ہی جنگل ہونے کی وجہ سے ان کوسیکیورٹی خطرات لاحق ہوسکتے ہیں اس لیے بہتر ہوگاکہ ان کی سیکیورٹی کے لیے مزیداقدامات کیے جائیں ۔ذرائع کاکہناہے کہ پولیس حکام اگلے ہفتے پیر کوعمرا ن خان سے ملاقات کے لیے کوشش کریں گے تاکہ انھیں تمام تر معاملات سے آگاہ کیاجاسکے۔ ذرائع کایہ بھی کہناہے کہ پولیس حکام فواد چوہدری سے بھی رابطہ کرے گی اور انہیں سپیکرہاؤس کو وزیراعظم ہاؤس بنانے اور بنی گالہ کے اطراف سکیورٹی پر خدشات بارے آگاہ کیاجائیگا۔واضح رہے کہ پولیس حکام پہلے بھی سینئر رہنماؤں سے ملاقات میں تحفظات سے آگاہ کرچکے ہیں مگر ابھی تک انھیں جواب نہیں دیاگیا، اس لیے دوبارہ سینئر رہنماؤں سے رابطے کافیصلہ کیاگیاہے ۔ذرائع نے بتایاکہ سیکورٹی اداروں کی پیٹرولنگ بڑھادی گئی ہے اور بنی گالہ آنے جانے والوں کی بھی تلاشی لی جارہی ہے اور عمران خان کے ذاتی سیکیورٹی عملے سے رابطہ بھی کیاجاتاہے ۔ڈی آئی جی سکیورٹی وقار چوہان نے کہاہے کہ سیکیورٹی تھریٹس تو ہیں اور بنی گالا عمران خان کی رہائش گاہ پر سیکورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ جنگل ہونے کی وجہ سے کافی مشکلات بھی ہیں۔ اسلام آباد پولیس کے علاوہ ایف سی اہلکاربھی تعینات کیے گئے ہیں ۔ابھی تک وزارت داخلہ نے کسی بھی قسم کا سکیورٹی کے حوالے سے کوئی آرڈر نہیں کیا کوئی آڈر ملا تو اس پر عمل کیا جائے گا۔ ان کا مزید یہ بھی کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم بنی گالا میں رہے تو مزید سکیورٹی بنی گالا میں تعینات کی جائے گی ۔

Comments (0)
Add Comment