اسلام آباد ؍ لاہور (نمائندگان امت) پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے عددی تعداد پوری ہونے کے باوجود پی ٹی آئی سربراہ عمران کیخلاف پنجاب میں وزیر اعلیٰ لانا چیلنج بن گیا۔تحریک انصاف کے سربراہ پارٹی رہنماؤں کو اپنے پسندیدہ امیدواروں کے حق میں بھی ناکام لگ رہے ہیں ۔ خیبر پختون میں وزارت اعلیٰ لینے میں ناکامی پر سابق وزیر اعلیٰ پرویز خٹک اپنا امیدوار سامنے لے آئے ہیں۔صورت حال سے پی ٹی آئی کے قائدین بھی پریشان ہیں۔گورنر پنجاب کیلئے پی ٹی آئی رہنماؤںمیں دوڑ لگی ہے ۔تحریک انصاف کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس پیر کو بلا لیا گیا ہے ،جس میں تحریک انصاف اپنی قوت کا مظاہرہ کرے گی ، اس موقع پر عمران کی وزیر اعظم کے عہدے کیلئے نامزدگی متوقع ہے۔فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کو وفاقی حکومت بنانے کیلئے177 ایم این ایز کی حمایت مل گئی ۔گورنر سندھ کیلئے عمران اسماعیل کا نام زیر گردش ہے۔تفصیلات کے مطابق 5روز سے جاری مسلسل دعوؤں کے باوجود تحریک انصاف5روزسے پنجاب اسمبلی میں عددی اکثریت حاصل ہونے کے باوجود وزیر اعلیٰ کا نام سامنے نہیں لاسکی۔وزارت اعلیٰ کیلئے پی ٹی آئی کے علیم خان، فواد چوہدری، سبطین خان،یاسمین راشد،اسلم اقبال ویاسر ہمایوں سرگرم ہیں۔ قائد لیگ کے پرویز الٰہی پنجاب اسمبلی میں اسپیکر ہوں گے ،جبکہ مرکز میں قائد لیگ کو وزارت نہیں ملے گی۔گورنر پنجاب کیلئے اسحاق خاکوانی،بابر اعوان، رائے عزیز اللہ و اعجاز چوہدری کے نام سامنے آئے ہیں۔اسحاق خاکوانی کو گورنر پنجاب بنانے کیلئے جہانگیر ترین بھی کوشاں ہیں۔ادھر عمران خان نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس پیر کو طلب کر لیا ہے ، جس میں تمام ارکان کو شمولیت کی ہدایت کی گئی ہے ۔ پی ٹی آئی ترجمان فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ آزاد ارکان کی شمولیت سے پی ٹی آئی ارکان کی تعداد 125 ہو گئی ہے۔اتحادیوں، خواتین و اقلیتی اراکین کے ساتھ پی ٹی آئی ارکان کی تعداد 174ہو گئی ہے۔بی این پی کی حمایت ملنے پر تعداد 177 ہو جائے گی۔پنجاب اسمبلی میں ارکان کی تعداد 186 ہے۔حکومت ایک ہفتے میں بن جائے گی ۔ وفاقی کابینہ میں چاروں صوبوں کی نمائندگی ہوگی، وزراکی کارکردگی عمران خان مانیٹر کریں گے۔11 اگست تک وفاقی کابینہ کو حتمی شکل دیدی جائے گی ۔تمام عہدوں پر تعیناتی میرٹ پر ہو گی۔ادھر پرویز خٹک نے وزارت اعلیٰ خیبر پختون ملنے سے مایوس ہونے پر وزارت اعلیٰ کیلئے محمود خان کو امیدوار کے طور پر پیش کر دیا۔عمران خان عاطف خان کو نیا وزیر اعلی ٰبنانے کے خواہاں ہیں۔ خٹک نے قومی اسمبلی میں بیٹھنے کیلئے عاطف خان کو وزیر اعلی ٰنہ بنانے کی شرط رکھی ہے۔ذرائع کا بتانا ہے کہ ایم کیو ایم کو پورٹس اینڈ شپنگ اور محنت وافراد قوت کی وزارت ملی گی۔ متحدہ کا ایک مشیر بعد میں لیا جائے گا۔ عمران اسماعیل کو متحدہ سے بات کرنے کا ٹاسک دیا گیا ہے اورانہیں ممکنہ طور پر گورنر سندھ بنایا جاسکتا ہے ۔جنوبی وزیرستان سے2 نو منتخب ارکان علی وزیر اور محسن داوڑ نے اب تک آزاد حیثیت برقرار رکھی ہوئی ہیں۔ پی ٹی آئی کو بلوچستان سے آزاد رکن اسلم بھوتانی کی جلد ہی پارٹی میں شمولیت کا یقین ہے ۔