کراچی (پ ر) الیکشن کے موقع پر پولنگ کے دوران صحافی نے کیا دیکھا کے موضوع پر کراچی یونین آف جرنلسٹس (دستور) کے زیراہتمام کراچی پریس کلب میں سیمینار منعقد کیا گیا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں، فافن ،سول سوسائٹی کے نمائندوں، کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ 25نومبر کو الیکشن کی کوریج کرنے والے صحافیوں کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری کردہ پاسز ہونے کے باوجود صحافیوں کیمرہ مینوں اور فوٹوگرافروں کو روکا جاتا رہا، الیکشن کمیشن بے بس نظر آیا، انہوں نے کہا کہ پولنگ کے عمل سے میڈیا کو دور رکھنا بھی سوالیہ نشان ہے،جان بوجھ کر ووٹنگ کے عمل کو سست رکھا گیا۔ این اے 244سے ایم ایم اے کے امیدوار زاہد سعید کا کہنا تھا کہ گنتی سے قبل الیکشن بوتھ میں لگے کیمروں کو اتاردیا گیا،ہمیں فارم 45نہیں دیئے گئے کاونٹنگ مکمل ہونے کے باوجود نتائج نہیں دیئے گئے۔ پیپلزپارٹی کے سعید غنی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن والے دن مجھے تو امیدوار ہوتے ہوئے روکا گیا، میرا بحث کرنا بھی کسی کام نہیں آیا۔ پاک سر زمین پا رٹی کے رہنماء ارشد وہرہ نے کہا کہ کراچی کو الیکشن میں نمبر پورے کرنے کے لئے استعمال کیا گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ رزلٹ الیکشن سے قبل تیار کئے جاچکے تھے۔ صدر کراچی بار ایسوسی ایشن حیدر امام رضوی نے کہا کہ الیکشن کے حوالے سے عدلیہ کا کردار بھی بہتر نہیں تھا۔ سیمینار سےکراچی پریس کلب کے صدر احمد خان ملک،سیکرٹری مقصود یوسفی، امتیازخان فاران،، عامر لطیف، مبشر زیدی، مسعودانور،اے کے محسن، وقار بھٹی، لیاقت رانا، شعیب جٹ، فوٹو گرافرسہیل رفیق، خاتون رپورٹر سدرہ خان اور کشمالہ نے بھی خطاب کیا۔ کے یوجے دستور کے صدر طارق ابوالحسن سیکریٹری حامد الرحمان نے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔