لندن(امت نیوز) اسامہ بن لادن کے بیٹے حمزہ نے نائن الیون حملے کے اصل کردار محمد عطا کی بیٹی سے شادی کرلی۔یہ انکشاف برطانوی اخبار گارجین نے اسامہ کے دیگر 2 بیٹوں احمد اور حسن العطاس کے حوالے سےکیا۔ رپورٹ کے مطابق احمد اور حسن العطاس نےبتایا کہ ان کا سوتیلا بھائی 29سالہ حمزہ بن لادن القاعدہ میں ایک اہم منصب پر فائز ہوچکا ہے اور امریکا سے اپنے والد کے قتل کا بدلہ لینا چاہتا ہے۔واضح رہے کہ حمزہ کا ایک بھائی خالد ایبٹ آباد جبکہ دوسرا سعد افغانستان میں قتل کردیا گیا تھا۔ان کی والدہ خیریہ صابر امریکی آپریشن کے دوران ایبٹ آباد کے کمپاؤنڈ میں مقیم تھیں۔ احمد العطاس نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ حمزہ بن لادن القاعدہ میں بہت متحرک ہیں لیکن وہ اس وقت کس ملک میں مقیم ہیں اس حوالے سے ہم کچھ نہیں جانتے، ہوسکتا ہے ۔وہ اس وقت افغانستان میں ہوں، تاہم ہمارے خاندان نے حمزہ سے تعلقات منقطع کردیئے ہیں۔ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم نے سنا ہے کہ حمزہ بن لادن نے محمد عطا کی بیٹی سے شادی کرلی ہے ۔ آخری ملاقات میں اس نے کہا تھاکہ میں اپنے والد کا بدلہ لینے کے لیے جارہا ہوں ۔اگر حمزہ بن لادن میرے سامنے ہوتا تو میں اس کو کہتا کہ اللہ تمھاری رہنمائی کرے، جو کچھ کرنے جارہے ہو اس کے بارے میں 2 مرتبہ سوچنا اور والد کے نقش قدم پر مت چلنا، تم انتہائی منفی اور روح کے اندھیرے گوشوں میں داخل ہو رہے ہو‘۔اخبار کے مطابق کمپاؤنڈ سے جمع کیے جانے والے خطوط سے واضح ہوتا ہے کہ اسامہ بن لادن سعد کا بدلہ لینے کے لیے حمزہ کو تیار کررہے تھے جسے 2009میں افغانستان کے اندر ڈرون سے نشانہ بنایا گیا تھا۔لیکن اب اس کے مشن میں والد کا بدلہ لینا بھی شامل ہوچکا ہے۔خیال رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ نے حمزہ کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کر رکھا ہے۔ مغربی ممالک کی خفیہ ایجنسیاں گزشتہ 2 برس سے حمزہ بن لادن کی تلاش میں پوری طرح مصروف ہیں جسے اسامہ بن لادن کے بعد نوجوان نسل بہت تیزی سے اپنا ہیرو تسلیم کررہی ہے۔ابو اسامہ کی کنیت سے معروف حمزہ بن لادن کی پہلی شادی 2005 میں 17 سال کی عمر میں ایران میں قیام کے دوران القاعدہ کے دوسرے اہم ترین رہ نما عبداللہ احمد عبداللہ عرف ابو محمد المصری کی بیٹی سے ہوئی تھی۔ المصری القاعدہ کے موجودہ سربراہ ایمن الظواہری کا نائب ہے۔