اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک انصاف کے رہنما عامرلیاقت دوسری شادی چھپانے کے باوجود نااہلی سے بچ گئے۔الیکشن کمیشن نے بڑبولے اینکرکایہ بودامؤقف تسلیم کرتے ہوئے درخواست نمٹادی کہ ان کا صرف نکاح ہوا ۔ رخصتی باقی ہے ۔ اس لئے کاغذات میں ظاہر نہیں کیا تھا۔واضح رہے کہ شرعی قوانین کےتحت شادی میں اصل عقد نکاح ہے۔ رخصتی کی کوئی حیثیت نہیں۔ نکاح کے ساتھ ہی زوجین ایک دوسرے کیلئے حلال ہوتے ہیں اور جانبین کے حقوق کا تعلق بھی نکاح سے ہے چاہے رخصتی ہویا نہ ہو۔ نکاح کے بعد اگر فریقین ساتھ نہ رہنا چاہیں تو طلاق لازمی ہے جس پر مہر بھی دینا پڑتا ہے۔یہ منگنی نہیں کہ توڑ کر کسی اور سے شادی رچالی جائے۔اطلاعات کے مطابق پیر کے روز الیکشن کمیشن نے کراچی کے رہائشی فیصل منظور کی درخواست کی سماعت کی جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ پی ٹی آئی رہنما نے کاغذات نامزدگی میں اپنے کوائف غلط بیان کیے ہیں۔ این اے 245 سے منتخب عامر لیاقت نے پیشی کے دوران مؤقف اختیار کیا کہ کاغذاتِ نامزدگی میں زیر کفالت کا کالم تھا، جبکہ دوسری اہلیہ ابھی اپنے والدین کے ہی زیرِ کفالت ہے۔ انہوں نے اپنے کاغذاتِ نامزدگی میں کچھ نہیں چھپایا، وہ زوجہ نہیں ہیں ۔نکاح کے بعد رخصتی کا عمل ہوتا ہے جو آئندہ ماہ ہوگا۔ جس پر الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی رہنما سے تحریری جواب طلب کرتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔